سام سنگ کی ساکھ کو ایک بڑا دھچکا، گلیکسی نوٹ 7 کی تیاری بند
11 اکتوبر 2016نیوز ایجنسی روئٹرز نے سیول سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ جنوبی کوریائی کمپنی اپنے اس نئے سمارٹ فون کی سکیورٹی سے متعلق معاملات پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے، جس کے بعد اس کمپنی نے منگل گیارہ اکتوبر سے اس فون کی پیداوار بند کرنے اور دنیا بھر میں اس کی فروخت روک دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے کیے گئے اعلان کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ یہ کمپنی اپنے صارفین کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتی ہے۔
ستمبر کے اوائل سے لے کر اب تک دنیا بھر میں پچیس لاکھ ’گلیکسی نوٹ سیون‘ فروخت ہو چکے ہیں۔ اس فون کی بیٹری گرم ہونے کے بعد اچانک آگ پکڑنے کے پَے در پَے واقعات کے بعد ان تمام فونز کو واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایک فون کی قیمت 882 ڈالر ہے، اس لیے یہ تاریخ میں کسی پروڈکٹ کو سیفٹی وجوہات کی بناء پر واپس لیے جانے کے حوالے سے مہنگا ترین واقعہ ہے۔
سام سنگ کمپنی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ گاہکوں کو گلیکسی نوٹ سیون کے بدلے میں سام سنگ کا کوئی بھی ایسا پروڈکٹ دیا جائے، جو وہ چاہتے ہوں یا پھر فون واپس لے کر اُنہیں اُن کی ساری رقم واپس کر دی جائے۔
سام سنگ کے اس تازہ اعلان نے اس کمپنی کے اندر کوالٹی کنٹرول کے حوالے سے تازہ شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ دوسری جانب اس کمپنی کو نہ صرف بڑے پیمانے پر مالی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے بلکہ اس کی ساکھ کو بھی سخت دھچکا پہنچ سکتا ہے۔
ماہرین کے خیال میں گلیکسی نوٹ سیون منصوبے کی مکمل منسوخی کے نتیجے میں اس جنوبی کوریائی کمپنی کو سترہ ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ صارفین کے ذہنوں میں اس کمپنی کی دیگر مصنوعات کے حوالے سے جنم لینے والے شکوک و شبہات اس کے علاوہ ہیں۔ منگل کے روز جب بازارِ حصص بند ہوا تو سام سنگ کے شیئرز کی قیمت آٹھ فیصد تک گِر چکی تھی۔
دو ماہ قبل اگست میں ’گلیکسی نوٹ سیون‘ کو یہ کہتے ہوئے جاری کیا گیا تھا کہ یہ سمارٹ فونز کی منڈی میں ایپل کے تازہ ترین آئی فون کا مقابلہ کرے گا۔ صارفین نے سام سنگ کے نئے سمارٹ فون کی زبردست پذیرائی کی تھی تاہم چند روز کے اندر اندر سوشل میڈیا پر اس فون میں اچانک آگ بھڑک اٹھنے کے واقعات کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں۔ اب اس کمپنی کو اپنے دوسرے سمارٹ فون ’گلیکسی ایس سیون ایج‘ پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔