سعودی عرب اتنے ہتھياروں کا آخر کيا کرے گا؟
14 مئی 2020امريکی محکمہ دفاع پينٹاگون کے مطابق طيارہ ساز کمپنی بوئنگ کو سعودی عرب کے ليے ميزائل تيار کرنے کے دو مختلف کانٹريکٹ ديے گئے ہيں۔ کئی بلين ڈالر ماليت کے ان معاہدوں کے تحت بوئنگ کمپنی رياض حکومت کو فضا سے زمين پر اپنے ہدف کو نشانہ بنانے والے اور بحری جہاز شکن ميزائل فراہم کرے گی۔
اس بارے ميں پينٹاگون کے بدھ کی شب جاری کردہ بيان ميں مطلع کيا گيا ہے کہ پہلے معاہدے کی ماليت 1.97 بلين ڈالر ہے۔ معاہدے کے تحت سعودی عرب کو ساڑھے چھ سو نئے 'سليمر‘ (SLAM ER) طرز کے کروز ميزائل فراہم کيے جائيں گے۔ يہ ميزائل جی پی ايس کی مدد سے فضا سے زمين پر اپنے اہداف کو نشانہ بناتا ہے۔ 'سليمر‘ تقريباً تين سو کلوميٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحيت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کی شرائط کے تحت 'سليمر‘ کروز ميزائل کی رياض حکومت کے پاس موجودہ کھيپ کو بھی جديد تر بنايا جائے گا۔ اس معاہدے کے تحت میزائلوں کی فراہمی سن 2028 تک مکمل ہونی ہے۔
پينٹاگون نے ساڑھے چھ سو ملين کے ايک اور معاہدے کی بھی تصديق کی ہے، جس کے تحت 'ہارپون بلاک دوئم‘ طرز کے بحری جہاز شکن 467 ميزائل تيار کيے جانے ہيں۔ ان ميں چار سو سے زائد سعودی عرب کو فراہم کيے جائيں گے جبکہ ديگر برازيل، قطر اور تھائی لينڈ کو۔ 'ہارپون بلاک دوئم‘ کا ساز و سامان بھارت، جاپان، ہالينڈ اور جنوبی کوريا کو ديا جائے گا۔
امريکی محکمہ دفاع نے ايک مختلف بيان ميں يہ بھی بتايا ہے کہ يہ نئے معاہدے سليمر‘ (SLAM ER) طرز کے کروز ميزائلز کی تياری دوبارہ شروع کرنے اور ہارپون بلاک دوئم‘ طرز کے بحری جہاز شکن ميزائلز کی تياری کے پروگرام کو سن 2026 تک لے جانے کا باعث بنيں گے۔ دونوں معاہدوں کی مجموعی ماليت 3.1 بلين ڈالر ہے۔ پينٹاگون نے يہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کو ان ميزائلز کی فراہمی اس کی حمايت جاری رکھنے کا ثبوت ہے۔
ع س / ع ا، اے ايف پی