سعودی عرب نے عمرے کے لیے سرحدیں کھولنے کا اعلان کر دیا
8 اگست 2021سعودی حکومت نے اٹھارہ ماہ قبل کورونا وباء کی وجہ سے عمرے کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی تھی اور اس مقصد کے لیے کسی بھی غیر ملکی کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق پیر نو اگست سے عمرے کے لیے درخواستیں وصول کرنے کا سلسلہ بتدریج شروع کر دیا جائے گا۔
اتوار کے روز سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا، ''وزارت حج و عمرہ نے دنیا کے مختلف ممالک سے عمرہ کی درخواستیں بتدریج وصول کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی شہریوں اور رہائشیوں کی طرف سے بھی عمرے کی درخواستیں وصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔‘‘
تاہم جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمرے کے لیے آنے والے زائرین کو سعودی عرب پہنچنے پر حکومت کی نگرانی میں قرنطینہ کے مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔
اس کے علاوہ بیرون ملک کے ان زائرین ہی کو ملک میں داخلے کی اجازت فراہم کی جائے گی، جنہوں نے سعودی حکومت کی منظور شدہ ویکسین لگوائی ہو گی۔
حکومت نے سعودی شہریوں کے لیے مخصوص شرائط کے تحت یہ سہولت گزشتہ برس اکتوبر میں فراہم کی تھی۔ تاہم سعودی شہریوں کی تعداد کو بھی محدود رکھا گیا تھا۔
حج اور عمرے کی مد میں سعودی حکومت کو سالانہ تقریبا 12 ارب ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔ مذہبی سیاحت کو سعودی معیشت میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔
ا ا / ش ح (اے ایف پی، روئٹرز)