سلم ڈاگ ملینیئر آسکر کی دوڑ میں آگے
22 فروری 2009اتوار کے روز ہونے والے آسکر ایوارڈز میں ’سلم ڈاگ ملینیئر‘ کو بہترین فلم کی کیٹگری سمیت دس شعبوں میں نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم کی موسیقی ترتیب دینے کے لیے معروف بھارتی موسیقار اے آر رحمان کو بھی آسکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اگر رحمان یہ ایوارڈ جیت جاتے ہیں تو وہ معروف شعبے میں آسکر جیتنے والے پہلے بھارتی فن کار ہوں گے۔ ’سلم ڈاگ‘ اور اے آر رحمان گولڈن گلوب ایوارڈ جیت کر پہلے ہی خاصی دھوم مچا چکے ہیں۔
’سلم ڈاگ‘ کا بہترین فلم کے شعبے میں مقابلہ ’بینجیمن بٹن‘، ’فراسٹ⁄نکسن‘، ’ملک‘ اور ہولوکاسٹ کے موضوع پر مبنی فلم ’دا ریڈر‘ سے ہے۔ شان پین ’ملک ‘ میں اپنے کردار کے لیے اور کیٹ ونسلیٹ ’دا ریڈر‘ میں اپنی کارکردگی کے لیے بہترین اداکار اور اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے کے لیے پر امید ہیں۔ اگر ونسلیٹ یہ ایوارڈ جیتتی ہیں تو یہ ان کا پہلا آسکر ہوگا۔ تاہم کیٹ ونسلیٹ کو معروف ہالی وڈ اداکارہ میرل اسٹریپ سے سخت خطرہ لاحق ہے۔
معاون اداکر کے شعبے میں مرحوم ہیتھ لیجر ’دا ڈارک نائٹ‘ کے لیے اپنی اداکاری کے حوالے سے پسندیدہ قرار دیے جا رہے ہیں۔ ایوارڈ جیتنے کی صورت میں لیجر بعد اذ مرگ آسکر جیتنے والے دوسرے اداکار ہوں گے۔ پینیلوپی کروز کو کامیڈی فلم ’وکی کرسٹینا بارسیلونا‘ میں اداکاری کے لیے بہترین معارن اداکارہ کے شعبے کے لیے نامزد کیا گیا ہے اور ان کی اس شعبے میں جیت کی امید کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ عموماً گولڈن گلوب ایوارڈز جیتنے والے آسکر کے لیے پسندیدہ تصوّر کیے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے بھارت میں اس بات کی امید کی جا رہی ہے کہ ’سلم ڈاگ ملینیئر‘ اور اے آر رحمان آسکر جیت کر بھارت کی آسکر جیتنے کی دیرینہ خواہش پوری کریں گے۔ تاہم بھارت میں ’سلم ڈاگ‘ ایک متنازعہ فلم بن چکی ہے۔ مشہور بھارتی اداکار امیتابھ بچّن کے بعد اب بھارتی موسیقار آدیش شریواستو نے بھی فلم کو بھارت کی غریبی کا مذاق اڑانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
دوسری جانب معروف غزل گائک جگجیت سنگھ نے اے آر رحمان کے ترتیب دیے ’سلم ڈاگ‘ کے گانے کو ’سطحی‘ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بیشتر بھارتی موسیقار آج کل صرف مغربی دھنوں کی نقل کر رہے ہیں اور بھارتی موسیقی میں ’ہندوستانیت‘ ختم ہوتی جا رہی ہے۔