سن 2019: تصاویر کے آئینے میں
سن 2019 کا سال بریگزٹ، آتشزدگیوں اور پرتشدد مظاہروں سے عبارت رہا۔ اس برس قدرتی آفات اور ماحولیاتی تبدیلیاں بھی اہم موضوع رہا۔ اس کے علاوہ سماجی معاملات کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک میں تعصب و نفرت کا فروغ بھی ہوا۔
بڑے پیمانے پر مٹی کے تودوں کا گرنا
برازیل کے برناڈینو ڈیم کے منہدم ہونے کے بعد قریبی وادی میں مٹی کے تودے گرنا شروع ہو گئے۔ ڈیم سے بہنے والے پانی کے ریلے اور مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم ڈھائی سو افراد کی ہلاکت ہوئی۔ یہ ڈیم لوہے کی کان سے نکلنے والے پانی کو روکنے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔
محبت کی جیت، نفرت کی شکست
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر ایک سفید فام انتہا پسند کی فائرنگ سے کم از کم پچاس افراد مارے گئے۔ اس واقعے نے نیوزی لینڈ جیسے پرامن ملک کو ہلا کر رکھا دیا۔ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی قیادت میں مسلمان متاثرین کو ہر ممکن طریقے سے دلاسا دیا۔ اس کے بعد حکومت نے گن کنٹرول کے قوانین سخت کر دیے اور لوگوں نے ہزاروں ہتھیار پولیس کو جمع کروا دیے۔
تباہی کا سلسلہ
اس برس تین جنوبی افریقی ممالک کو طاقتور سمندری طوفان ادائی کی شدت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طوفان سے زمبابوے، ملاوی اور موزمبیق کے کئی علاقے تباہی سے دوچار ہوئے۔ ملاوی میں کئی شہر اور قصبے سیلابی ریلے کی زد میں آ گئے۔ موزمبیق کے بندرگاہی شہر بیرا کے تقریباً ہر گھر کو چھوٹے یا بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ نو ماہ گزرنے کے بعد بھی متاثرہ علاقے پوری طرح بحال نہیں ہو سکے۔
تاریخی کیتیھڈرل جل گیا
فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع تاریخی گرجا گھر ناٹرے ڈیم کیتیھڈرل کو آگ لگ گئی اور اس کا انہتر میٹر بلند کلس شعلوں کی نذر ہو گیا۔ اس کیتیھڈرل کی اندرونی زیبائش و آرائش کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اس تاریخی عمارت کی تعمیر نو کے لیے کئی برس درکار ہوں گے۔
ایسٹر حملے
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ایسٹر کے تہوار پر کئی بم دھماکے ہوئے۔ یہ بم حملے مبینہ طور پر مسلمان انتہا پسندوں کی منظم کارروائی کا نتیجہ قرار دیے گئے۔ یہ انتہا پسند کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کیے گئے حملوں کا انتقام سری لنکن مسیحی کمیونٹی سے لینا چاہتے تھے۔ ان حملوں میں ڈھائی سو سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ ایسٹر حملوں کے بعد سری لنکا میں نسلی تعصب میں شدید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
چھتریاں اور گیس ماسک
چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں رواں برس جون سے ہزاروں لوگ بیجنگ حکومت کے بڑھتے کنٹرول کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ان مظاہروں کی ابتداء ملزموں کی چین کو حوالے کرنے کے ایک متنازعہ مسودوہٴ قانون سے ہوئی اور بعد میں یہ ایک تحریک بن گئی۔ ان مظاہروں کے شرکاء قانون کی حکمرانی، جمہوریت اور انسانی حقوق کی بہتر صورت حال کے مطالبات کرنے لگے۔
مظاہرے، بغاوت اور نیا آغاز
افریقی ملک سوڈان کے لیے سن 2019 ایک شدید سال رہا ہے۔ آمر عمر البشیر کی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت پیدا ہونے کے بعد اپریل میں فوج نے حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ مظاہرین نے فوج کو مذاکرات پر مجبور کر دیا اور مفاہمت کے نتیجے میں شہری حکومت کا قیام عمل میں آیا۔ یوں عبداللہ حمدوک کی قیادت میں ایک عبوری حکومت قائم ہوئی۔
بریگزٹ کا انتظار
سن 2019 میں یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کے لیے تین تاریخیں یعنی انتیس مارچ، تیس جون اور اکتیس اکتوبر مقرر کی گئیں تھیں لیکن ہر مرتبہ کچھ بھی نہیں ہوا۔ اب امکان ہے کہ وزیراعظم بورس جانسن کی نئی حکومت برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کی تاریخ اکتیس جنوری پر عمل پیرا ہونے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔
گریٹا تھنبرگ سب سے آگے
ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں اسکولوں کے بچوں کو فعال کرنے میں سویڈش ٹین ایجر گریٹا تھنبرگ کی تحریک نے زور پکڑا اور دنیا کی قریب سبھی حکومتوں کو عملی اقدامات کی فکر لاحق ہوئی۔ گریٹا تھنبرگ نے ’فرائیڈیز فار فیوچرز‘ کی تحریک کو منظم کیا۔ انہوں نے لاکھوں طلبا کی نمائندگی کرتے ہوئے جنرل اسمبلی میں بھی تقریر کی۔ سولہ سالہ سویڈیش لڑکی کو ماحول دوستوں کے مخالفین کی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
آگ ہی آگ
ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زمین کے درجہٴ حرارت میں اضافہ ہوا ہے۔ کئی مقامات پر آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے۔ روس، برازیل، اور آسٹریلیا میں لگنے والی جنگلاتی آگ نے لاکھوں ایکڑ کو راکھ کر دیا۔ جنگلاتی آگ کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زمین کے ایکو سسٹم پر منفی اثرات کی حامل ہیں۔
یوم کپر پر کیا گیا حملہ
یوم کپر یہودی مذہب کے اہم ترین تہوار میں شمار کیا جاتا ہے۔ جرمن شہر ہالے کے سائنا گوگ پر میں اس دن کیے گئے حملے میں کئی لوگوں کے محفوظ رہنے کی وجہ مناسب سکیورٹی انتظامات تھے۔ سفید فام انتہا پسند نے سائنا گوگ میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کے بعد بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی۔ اس واقع کے بعد جرمنی میں سامیت دشمنی میں اضافے کی بحث دوبارہ شروع ہو گئی۔
ٹرمپ نے شامی مہم اچانک ختم کر دی
شامی خانہ جنگی کو آٹھ برس ہونے والے ہیں۔ اکتوبر میں شمال مشرقی شامی علاقے میں ترکی اور کردوں کے درمیان شدید محاذ آرائی دیکھی گئی۔ ترکی کی فوج کشی کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کرد ملیشیا کی حمایت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد روس اور ترکی کی افواج ایک طرح سے آمنے سامنے آ گئیں لیکن دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان ایک ڈیل طے پانے سے سب خطرے ٹل گئے۔
لاطینی امریکا میں افراتفری
سن 2019 کے دوران کئی لاطینی امریکی ممالک میں عوامی مظاہروں میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وینزویلا، نکاراگوا، چلی اور بولیویا میں سیاسی بے چینی کے نیتجے میں حکومت مخالف مظاہرے ہوئے۔ چلی میں عوامی مظاہروں کی وجہ سے اقوام متحدہ کی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کو منسوخ کر کے ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ منتقل کرنا پڑا۔
وینس میں پانی بھر گیا
اٹلی کا تاریخی اور سیاحتی شہر وینس نہروں کا شہر ہے۔ شمالی اٹلی میں شدید بارشوں کے نتیجے میں وینس کی نہروں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی۔ نمکین پانی کی سطح معمول کی سطح سے 187 سینٹی میٹر زیادہ بلند ہوئی تو کئی تاریخی عمارتیں زیر آب آ گئیں۔ روم حکومت نے شہر کو پہنچنے والا نقصان 1.1 بلین ڈالر کے مساوی بتایا ہے۔ وینس میں پانی کی سطح کے بلند ہونے کا شدید خطرہ بدستور موجود ہے۔
امریکی صدر مواخذے سے قطعاً خوفزدہ نہیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کانگریس کے ایوانِ نمائندگان میں مواخذے کی تحریک منظور ہو چکی ہے۔ اب اس تحریک پر مزید کارروائی امریکی سینیٹ نے کرنا ہے۔ سینیٹ میں ٹرمپ کی سیاسی جماعت ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے اور اس باعث انہیں بظاہر کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ تمام حالات و شواہد کے باوجود ری پبلکن واضح طور پر ٹرمپ کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے