سن 2021 کی موسمیاتی آفتیں: نقصان میں 20 بلین ڈالر کا اضافہ
27 دسمبر 2021موسمیاتی نقصانات کے حوالے سے تفصیلات انسانی ہمدردی کی تنظیم کرسچن ایڈ نے پیر 27 دسمبر کو بتائی ہیں۔ اس کے مطابق دس موسمیاتی آفتوں میں امریکا سے ٹکرانے والے آئیڈا سمندری طوفان سے لے کر چین اور یورپ میں آنے والی ماحولیاتی آفتیں (طوفان، آتشزدگیاں اور گرمی کی لہریں) شامل ہیں اور ان کی وجہ سے سن 2020 کے مقابلے میں 20 بلین ڈالر زیادہ نقصان ہوا۔
عالمی یوم الارض، زمین کی حفاظت سب کی یکساں ذمہ داری
کرسچن ایڈ کے محققین کے مطابق اربوں ڈالر کا یہ نقصان ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ان 10 موسمیاتی آفتوں میں 1075 انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور 13 لاکھ افراد کو بے گھری کا سامنا کرنا پڑا۔
موسمیاتی اکھاڑ پچھاڑ کا سال
امدادی تنظیم کرسچن ایڈ کی ماحولیاتی پالیسی کی سربراہ کیٹ کریمر کے مطابق اس سال میں کلائمیٹ چینج کی وجہ سے مالیاتی نقصان بے بہا ہوا اور اس تناظر میں رواں برس کو 'موسمیاتی اکھاڑ پچھاڑ‘ کا سال قرار دیا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق گلاسگو منعقدہ کلائمیٹ کانفرنس COP26 میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے جو بہتر اشارہ ہے لیکن یہ واضح ہے کہ اس رفتار سے دنیا کو محفوظ اور خوشحال بنانا ممکن نہیں۔
دنیا بھر میں بہت سی آفات ہماری سوچ سے کہیں زیادہ باہم مربوط
سب سے زیادہ نقصان دہ آفت، سمندری طوفان آئیڈا
امریکا کے مشرقی علاقوں سے ٹکرانے والے زوردار سمندری طوفان آئیڈا کی وجہ سے 65 بلین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ رواں برس اگست میں ریاست لوئزیانا سے گزرتا ہوا یہ طوفان شمال کی جانب آگے بڑھتا گیا اور اس کی وجہ سے نیویارک سٹی اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے شدید سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی تھی۔
جرمنی میں دہائیوں میں آنے والے شدید سیلاب
رواں برس جولائی میں زوردار بارشوں کے بعد جرمنی کے مغربی حصے کو سنگین سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ جرمن ریاستوں رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے کئی علاقے سیلاب سے شدید متاثر ہوئے تھے۔ جولائی کی بارشوں نے بیلجیم اور نیدرلینڈز کے کچھ مقامات میں بھی تباہی مچائی تھی۔
مغربی جرمن ریاستوں کے چھوٹے دریا اور ندی نالے بارش کے پانی سے اُبل پڑے اور پورے کے پورے دیہات تباہ کر دیے۔ کئی بند بھی ٹوٹ گئے۔ بجلی اور موبائل فون کا نظام معطل ہو کر رہ گیا۔ ان سیلاب کو حالیہ عرصے کی سنگین ترین آفت قرار دیا گیا۔ کرسچن ایڈ تنظیم کے مطابق سیلاب سے مغربی یورپ کو 43 بلین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
پینتالیس پاکستانی این جی اوز قدرتی آفات کے خلاف متحد
دوسرے علاقوں میں آنے والی آفتیں
امریکی ریاست ٹیکساس کو ایک سرمائی طوفان کی وجہ سے 23 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ چینی صوبے ہینان کو جولائی میں شدید سیلاب سے نبرد آزما ہونا پڑا اور نقصان کا حجم 17.5 بلین ڈالر سے زیادہ تھا۔
مغربی کینیڈا میں آنے والے سیلاب نے بھی کئی بلین ڈالر کا نقصان کیا۔ فرانس میں موسم بہار کی منجمد کر دینے والی سردی نے انگوروں کے باغات کو شدید نقصان پہنچایا اور مئی میں آنے والے سمندری طوفان نے بنگلہ دیش اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں تباہی پھیلا دی تھی۔
شمالی امریکا میں لگنے والی آگ اور پھر بحیرہ روم کے کئی علاقوں میں شدید گرمی سے جھاڑیوں میں لگنے والی آگ نے وسیع جنگلات کو راکھ کر دیا۔ ان آتشزدگیوں کی وجہ سے بھی کئی بلین ڈالر کے نقصانات مختلف ممالک کو برداشت کرنا پڑے۔
ع ح/اب ا (اے ایف پی، روئٹرز)