سوشل ڈیموکریٹ شلس نے جرمن سیاست کا نقشہ ہی بدل ڈالا
20 مارچ 2017برلن منعقدہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اجلاس میں موجود تمام اراکین نے متفقہ طور پر مارٹن شلس کو اپنا لیڈر منتخب کیا۔ پارٹی تاریخ میں پہلی مرتبہ لیڈر شپ کے کسی امیدوار کو ایک سو فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ پارٹی کانگریس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اکسٹھ سالہ شلس نے کہا کہ اب سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو ملک کی سب سے بڑی جماعت میں تبدیل کرنے کی جدوجہد شروع کی جائے گی تا کہ انجام کار چانسلر کا منصب بھی اسی پارٹی کے دامن میں آ سکے۔
چند ہفتے قبل تک چانسلر میرکل کی سی ڈی یو کو ایس پی ڈی پر انتہائی بڑی سبقت حاصل تھی اور تجزیہ کار جسے ناقابلِ تسخیر قرار دے رہے تھے لیکن گزشتہ ویک اینڈ پر یہ سبقت ختم ہو گئی۔ اب ایس پی ڈی کو سی ڈی یو پر ایک پوائنٹ کی برتری بھی حاصل ہو چکی ہے۔ ایک روزہ پارٹی کانگریس میں اس سبقت کے حوالے سے شلس نے کہا کہ یہ حوصلہ افزاء ہے کہ لوگ ایک مرتبہ پھر ایس پی ڈی کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔
مارٹن شلس اپنی پارٹی کی مقبولیت میں اضافے کو روایتی پالیسی کے احیا سے جوڑتے ہیں۔ یہ پالیسی دولت کی مناسب تقسیم، مفت تعلیم اور جنسی مساوات پر مبنی ہے۔ جرمن سوشل میڈیا کے کئی سرگرم کارکنوں نے مارٹن شلس کو ’رابن ہُڈ‘ کے لقب سے نوازا ہے۔ انہوں نے پارٹی کانگریس میں یورپ کی عوامیت پسند تحریکوں کی واضح انداز میں نفی کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی کی صورت میں ان کے خلاف بھرپور جدوجہد شروع کی جائے گی۔ اسی طرح انہوں نے یورپی اتحاد پر شکوک ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ نسلی تعصب ظاہر کرنے والوں کی بھی مذمت کی۔
یہ امر اہم ہے کہ مارٹن شلس پر قدامت پسندوں کا الزام ہے کہ وہ عوامیت پسندوں کا لب و لہجہ اختیار کر کے مقبولیت کا زینہ طے کر رہے ہیں۔ شلس نے ان الزامات کو بےبنیاد قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اجلاس میں ان کی تقریر قطع نظر مخالفین کے، عام لوگوں کے لیے تھی اور پیچیدہ معاملات کو سہل انداز میں بیان کرنے کی ایک کوشش تھی تا کہ ابلاغ ہو سکے۔
دریں اثنا فوربز میگزین کی جانب سے دنیا کی طاقتور خواتین میں شمار کی جانے والی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے حق میں چلتی ہوا سے گھبرانے والی نہیں اور انہیں اس صورت حال میں کوئی پریشانی بھی لاحق نہیں ہے۔ میرکل نے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائے عامہ جائزے کے مطابق یہ بہت معمولی سا فرق ہے اور ویسے بھی اچھا مقابلہ تازگی کا باعث ہوتا ہے۔