سولر پینل پائیدار رکھنے کے چار مناسب اور قابل عمل طریقے
22 اگست 2021ماحولیاتی تبدیلیوں کی بات ہو تو توانائی کے مختلف ذرائع خود بخود موضوعِ گفتگو بن جاتے ہیں۔ اس میں شمسی توانائی کو ماحول دوست انرجی کا دوسرا نام خیال کیا جاتا ہے۔ اس کے حصول کے لیے ابتدائی تیاریوں میں سیلیکون، شیشہ اور ایلومینیم بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔
پاکستان شمسی توانائی سے مستفید کیوں نہیں ہو سکا؟
شمسی توانائی کے لیے بنائے جانے والے پینل کی پیدوار کے لیے بھی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن ضروری نہیں کہ یہ صاف اور ماحول دوست ذرائع سے حاصل ہوتی ہو؟ چین کے سولر پینلز کی تیاری میں یورپی ساختہ پینلوں کے مقابلے میں چالیس فیصد زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوتی ہے۔
پہلا طریقہ
فوٹو وولٹائی سیل سولر پینل میں استعمال ہوتے ہیں اور ان کی کارکردگی شمسی توانائی پیدا کرنے میں مسلمہ ہے۔ سب سے پہلا فوٹو وولٹائی سولر پینل سن انیس اسی کی دہائی میں جرمنی میں قائم کیا گیا تھا۔ ابھی بھی اس دور میں نصب کی جانے والے کئی پینل کئی مقامات پر مناسب انداز میں کام کر رہے ہیں۔
ٹوائلٹ سے سولر لیمپ تک، دیہی خواتین کے تحفظ کی اختراعات
اب اس کے نئے ماڈل کے ساتھ تیس سال کی ضمانت بھی دی جاتی ہے۔ لیکن سولر پینل زیادہ عرصہ تک قابل استعمال رہتے ہیں۔ ان کے بہتر انداز میں کام کرنے میں معیاری شیشہ یا گلاس کا کردار اہم ہوتا ہے۔ معیاری گلاس فوٹو وولٹائی سیل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ بہتر شمسی توانائی کے نظام سے کم کاربن ڈائی آکسائید کا اخراج ہوتا ہے۔
دوسرا طریقہ
سولر پینل کا ڈھانچہ سیدھا سادہ ہوتا ہے اور اس میں پیچیگیاں نہیں ہوتی ہیں۔ اس میں سادہ شفاف گلاس اور شفاف پلاسٹک فلم استعمال کی جاتی ہے۔ اس میں ایک دو ملی میٹر کا سیل بھی ڈالا جاتا ہے۔ سولر پینل میں ایلومینیم کے فریم کے اندر تمام نصب اشیا کو مضبوطی کے ساتھ ایک دوسرے سے جوڑا بھی جاتا ہے۔
اس کاروبار سے منسلک افراد اور کاریگروں کا اتفاق ہے کہ سولر پینل کی مضبوطی واضح ہے اور اس میں نقص کا پیدا ہونا ایک نایاب فعل ہے۔ ایسا اگر ہو بھی جائے تو مرمت ممکن ہے۔
اسرائیل میں شمسی توانائی کے بلند ٹاور کی تعمیر کی جائے گی
برسوں استعمال سے پلاسٹک فلم میں سوراخ بن جاتے ہیں تو انہیں جوڑنے والی پلاسٹک ٹیپ سے بند کیا جا سکتا ہے۔ اس میں لگی تار خراب ہو جائے تو اس کو بھی تبدیل کرنا بہت آسان ہے۔
تیسرا طریقہ
کیا سولر پینل ماحول دشمن ہو سکتا ہے؟ اس کا جواب جرمن ماحولیاتی ایجنسی دیتی ہے کہ پینل ٹوٹ جائے یا قابل مرمت ہو تو اس صورت میں بھی یہ ماحول دشمن نہیں ہوتا۔ ایجنسی کے مطابق یہ درست ہے کہ کبھی کبھار ایسے قابل مرمت سولر پینل میں سے ماحول کو نقصان پہچانے والے معمولی ذرات خارج بھی ہوتے ہیں لیکن یہ کسی بڑے نقصان کا باعث نہیں ہوتے۔
ایک کرسٹل سولر موڈیول میں بعض اوقات فی موڈیول ایک گرام سیسہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی سولر موڈیول بنانے والے ادارے نقصان دہ سیسہ قطعی طور پر استعمال نہیں کرتے۔ بعض انتہائی کم موٹائی والے پینل میں نصب سیل میں ایک اور دھات کیڈمیم بھی شامل ہوتی ہے۔
یورپ میں خراب اور استعمال شدہ موڈیولز کو مناسب انداز میں تلف کرنا ہوتا ہے۔ بہت سارے ممالک میں اس تناظر میں ابھی تک ضوابط بھی موجود نہیں ہیں۔ دوسری جانب سولر پینل میں ری سائیکل مواد ہوتا ہے جو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔
چوتھا طریقہ
جرمنی میں پرانے سولر پینل کو مرمت کے بعد قابل استعمال بنا کر فروخت بھی کر دیا جاتا ہے۔ ایک سولر پینل میں بہت کچھ قابل تجدید ہوتا ہے۔ ان میں ایلومینیم فریم، جنکشن باکس، کو ہٹا دیا جاتا ہے اور کرسٹل پینل کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جاتے ہیں۔
قابل تجدید توانائی، ایک کروڑ افراد کے لیے روزگار کا ذریعہ
دھاتوں اور دوسری پرتوں کو ایک خاص ٹیکنیک سے علیحدہ کیا جاتا ہے۔ سولر پینل میں نصب دھاتوں اور سیسے کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے جب کہ شیشے کو تھرمل مادوں کو جوڑنے میں استعمال کر لیا جاتا ہے۔ پینل میں لگے پلاسٹک کو باریک باریک کاٹ کر پودوں میں فلٹر کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بھی انرجی پیدا کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ ماحولیاتی سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کے شعبے میں مزید بہتری کی گنجائش ہے اور خاص طور پر اس میں نصب کئی اشیا کو ری سائیکل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کی ابھی بھی ضرورت ہے۔
گیرو روئٹر (ع ح/ع ت)