سویڈن اور فن لینڈ بھی اب ’نیوٹرل‘ نہیں
13 اپریل 2022اسٹاک ہولم میں مشترکہ پریس کانفرنس میں فن لینڈ کی وزیراعظم سنا مارین کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں بتا سکتیں کہ فن لینڈ کب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی رکنیت کا فیصلہ کرے گا، تاہم انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اس سلسلے میں فیصلہ اگلے مہینوں میں نہیں بلکہ ہفتوں میں کیا جائے گا۔ سویڈش وزیراعظم مگڈالینا اینڈریسن نے بھی کہا کہ ان کا ملک سلامتی کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے۔
ہر وقت جوہری جنگ کا خطرہ: سرد جنگ کے دور میں زندگی کیسی تھی
یوکرین کی نیٹو رکنیت کا معاملہ : میرکل اپنے پرانے موقف پر ڈٹی ہوئی ہیں
فن لینڈ کی پارلیمان اگلے چند ہفتوں میں سلامتی کے امور کے ماہرین کی رائے لے گی اور کہا جا رہا ہے کہ موسم گرما کے وسط تک یہ فیصلہ کر لیا جائے گا کہ آیا فن لینڈ کو نیٹو کا حصہ بن جانا چاہیے۔ سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جون تک فن لینڈ کی جانب سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔
فن لینڈ کے لیے نیٹو کی رکنیت کا عمل کیا ہو گا؟
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ کہہ چکے ہیں کہ اس دفاعی اتحاد کی رکنیت کے دروازے کھلے رہیں گے، تاہم فن لینڈ کی جانب سے ایسی کسی درخواست کی صورت میں نیٹو کے تمام 30 رکن ممالک کو اس کی توثیق کرنا ہو گی۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق سویڈن اور فن لینڈ مشترکہ طور پر یہ درخواست دے سکتے ہیں، تاہم اس درخواست پر عسکری اتحاد کا دونوں ملکوں کے حوالے سے ردعمل الگ لاگ ہو سکتا ہے۔
روس کی جانب سے سویڈن کے ہمسایہ ملک یوکرین پر حملے کی وجہ سے عوامی سطح پر خوف اور خدشات میں اضافہ ہوا ہے جب کہ سیاسی سطح پر عسکری طور پر غیرجانب دار رہنے کے روایتی راستے پر شدید سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ روس متعدد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ نیٹو میں توسیع برداشت نہیں کرے گا جب کہ نیٹو کا موقف ہے کہ یہ اتحاد فقط دفاعی نوعیت کا ہے۔
فن لینڈ میں بحث
فن لینڈ کی حکومت یورپ کی سلامتی کی صورت حال میں 'بنیادی تبدیلی‘ سے متعلق ایک کمیشن کی رپورٹ جاری کر رہی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق اس رپورٹ ہی کے تناظر میں پارلیمان میں آئندہ بدھ سے نیٹو میں شمولیت سے متعلق بحث ہو گی۔ اس کے بعد فن لینڈ نیٹو میں شمولیت سے متعلق باقاعدہ درخواست دے سکتا ہے، جب کہ روس کی جانب سے اس فیصلے پر تنقید کی گئی ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ فن لینڈ کی روس کے ساتھ 1340 کلومیٹر طویل سرحد ہے۔ سن 1917 میں فن لینڈ نے روسی انقلاب کے دورن روس سے آزادی حاصل کی تھی۔ فن لینڈ نے سن 1939 میں سویت یونین کی جانب سے عسکری مداخلت پر سرمائی جنگ لڑی تھی، جس میں فن لینڈ نے دس فیصد علاقہ کھو دیا تھا، تاہم ریڈ آرمی کو ہونے والے شدید جانی نقصان کی وجہ سے سوویت فوج فن لینڈ پر مکمل قبضے میں ناکام رہی تھی۔ سرد جنگ کے دوران فن لینڈ نے روسی حملے کے تناظر میں غیرجانب داری کا راستہ اختیار کیا تھا
ع ت، ک م (روئٹرز، اے ایف پی)