سویڈن: پہلی خاتون وزیر اعظم چند گھنٹوں بعد ہی مستعفی
25 نومبر 2021میگڈالینا اینڈرسن نے بدھ کے روز وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ سویڈن کی تاریخ میں وزارت عظمیٰ کے عہدہ پر پہنچنے والی پہلی خاتون ہیں۔
لیکن نئی حکومت کے قیام کے چند گھنٹے بعد ہی اتحادی جماعت گرین پارٹی نے حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کردیا۔ گرین پارٹی نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب ملکی پارلیمان میں حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو منظور کرانے کی کوشش کی۔ یہ پیش رفت نئی حکومت کے لیے بحران کا سبب بن گئی۔
وزارت عظمیٰ کا عہدہ سوال سے بالاتر ہونا چاہئے، اینڈرسن
اپنے عہدہ سے استعفی دینے کے بعد میگڈالینا اینڈرسن نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،" یہ ایک آئینی عمل ہے۔ جب کوئی اتحادی جماعت ساتھ چھوڑ دے تو مخلوط حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ میں ایسی حکومت کی قیادت نہیں کرنا چاہتی جس کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے جائیں۔''
اینڈرسن نے کہا کہ انہوں نے اسپیکر کو اپنے استعفی دینے کے بارے میں بتادیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا،" گوکہ حقیقتاً پارلیمانی صورت حال میں اب بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے تاہم نئی حکومت کا دوبارہ امتحان لیا جانا چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ وہ ایک پارٹی حکومتی رہنما کے طورپر دوبارہ وزیر اعظم بننے کی کوشش کریں گی۔
پارلیمان کے اسپیکر آندریاس نارلین نے اینڈرسن کا استعفی منظور کرلیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے اقدام کے حوالے سے پارٹی رہنماوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے، جن میں دائیں بازو کی سویڈن ڈیموکریٹس شامل ہے، بجٹ میں بعض تجاویز پیش کی تھیں لیکن یہ تجاویزگرین پارٹی کو منظور نہیں تھیں۔ بہر حال بعد میں اپوزیشن کی ان بجٹ تجاویز کو منظور کرلیا گیا۔
گرین پارٹی کے ترجمان پربولونڈ نے کہا کہ ان کی جماعت کو "ایک انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ تجاویز" کو منظور کرنے کے پارلیمنٹ کے فیصلے پر بہت افسوس ہے۔ پارٹی نے ٹوئٹر پر کہا،"گرین پارٹی کسی ایسی حکومت میں شامل نہیں ہوگی جسے سویڈن ڈیموکریٹس کی پیش کردہ بجٹ کو ماننے کے لیے مجبور ہونا پڑے۔''
صرف چند گھنٹے کی وزیر اعظم
میگڈالینا اینڈرسن بدھ کے روز اس وقت سویڈن کی پہلی خاتون وزیر اعظم بن گئیں جب پارلیمان میں اکثریت نے ان کے حق میں ووٹ دے دیا۔
اعتماد سازی کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے اینڈرسن کو سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہیں صرف ایک ووٹ سے کامیابی حاصل ہوئی۔
ایک اقلیتی حکومت کے سربراہ کے طورپر ان کا انتخاب حزب اختلاف کی بائیں بازو کی جماعت کے ساتھ آخری لمحات میں معاہدہ ہونے کے بعد ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت سویڈن کے شہریوں کی پنشن میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہیں اتحادی گرین پارٹی کی حمایت بھی حاصل تھی۔
اینڈرسن ماضی میں وزیر خزانہ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
سویڈن کے سابق وزیراعظم اسٹیفان لووان نے اقتدار میں سات برس تک رہنے اور پارلیمان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد 10نومبر کو استعفی دے دیا تھا۔ لووان اور اینڈرسن دونوں کا تعلق سوشل ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے۔
ج ا /ب ج (روئٹرز، اے پی)