سپر فاسٹ انٹرنیٹ متعارف کرانے کی تیاری
12 فروری 2010گوگل حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے امریکہ میں دستیاب موجودہ براڈبینڈ کنیکشنز کے مقابلے میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ 100 گنا تیز ہو جائے گی اور رہائشی صارفین کو ایک گیگا بائٹ فی سیکنڈ ڈاؤن لوڈنگ اسپیڈ میسر ہو جائے گی۔
اس کمپنی نے اپنے ایک حالیہ کارپوریٹ بلاگ میں لکھا ہے، ’ ہر کسی کے لئے انٹرنیٹ تک رسائی کو بہترین اور تیز ترین بنانا ہمارا ہدف ہے اور اس مقصد کے لئے ہم نئے طریقہ کار کا تجربہ کر رہے ہیں۔‘
یہ بلاگ گوگل کے دو پراڈکٹ مینیجرز،منی انگرسول اور جیمز کیلی نے لکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کمپنی نے یہ نیٹ ورک بنانے کے بعد امریکہ میں تجرباتی طور پر پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کا آغاز رواں برس کے اواخر میں ہو جائے گا۔ وہ کہتے ہیں کہ آزمائشی سطح پر یہ سروس پانچ لاکھ تک صارفین کو پیش کی جا سکتی ہے۔
جیمز کیلی کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ہر کسی کے لئے قابل رسائی ہو گا اور صارفین انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے مختلف اداروں کا انتخاب کر سکیں گے۔ انہوں نے امریکہ میں علاقائی حکام سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ اپنی کمیونٹیوں کو اس سروس کے آزمائشی مرحلے میں شامل کرنا چاہتے ہوں تو گوگل سے رابطہ کریں۔
امریکی کمیشن برائے مواصلات کے چیئرمین جولیئس گیناچووسکی نے گوگل کے اس منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بڑے براڈبینڈ بڑے مواقع پیدا کرتے ہیں۔
گوگل بنیادی طور پر ایک سرچ انجن ہے۔ تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے یہ کمپنی دیگر کاروباری میدانوں میں بھی طبع آزمائی کر رہی ہے۔ 2009ء میں اس نے اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم اور نیکسس وَن ہینڈ سیٹ متعارف کروایا، جس سے یہ کمپنی موبائل فون مارکیٹ میں داخل ہوئی۔ رواں ہفتے گوگل نے ایک سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ بَز بھی متعارف کرائی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف