سکیورٹی خدشات، آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش خطرے میں
26 ستمبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے آسٹریلوی قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش خطرے میں پڑ گیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے چیف ایگزیکٹو جیمز سودرلینڈ نے ہفتے کے دن بتایا کہ بنگلہ دیش میں سلامتی کے خطرات کے تناظر میں قومی کرکٹ ٹیم کی ڈھاکا روانگی میں تاخیر کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اب سکیورٹی ایڈوئز کے بعد نیا شیڈول جاری کیا جائے گا۔
جیمز سودرلینڈ کے مطابق، ’’ہمیں ڈیپارٹمنٹ آف فارن افیئرز اینڈ ٹریڈ DFAT، سکیورٹی اداروں اور بنگلہ دیش میں کرکٹ بورڈ کی طرف سے اطلاع ملی ہے کہ اس دورے کے سیکورٹی پلان کو دوبارہ سے تیار کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی کوشش ہے کہ یہ دورہ منسوخ نہ کیا جائے، جس کی خاطر کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے البتہ یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
جیمز سودرلینڈ نے مزید بتایا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی حکام اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہدایات ملنے پر نیا پروگرام تیار کر لیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے کے دوران اس دورے کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں کوئی خطرہ نہیں ہے، ’’ہمیں اس اعلان پر تعجب ہے کیونکہ بنگلہ دیش کے حالات پرسکون اور مستحکم ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’بنگلہ دیش میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے کبھی بھی کرکٹ متاثر نہیں ہوئی ہے اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ اس مرتبہ بھی ایسا نہیں ہو گا۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اہم میچوں کی تاریخوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہو گا۔
آسٹریلوی قومی کرکٹ ٹیم نے تین ہفتوں پر محیط اس دورے کے دوران بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچ کھیلنا ہیں۔ بنگلہ دیش کی طرف سے جاری کردہ پروگرام کے مطابق ان آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے مابین پہلا میچ نو تا تیرہ اکتوبر کو چٹاگانگ جبکہ دوسرا میچ سترہ تا اکیس اگست ڈھاکا میں منعقد کیا جانا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے گزشتہ ایک عشرے سے بنگلہ دیش میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا ہے۔