1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی پارلیمان : سیاسی پناہ اور ہجرت کے سخت قوانین پرووٹنگ

10 اپریل 2024

نئے پیکج میں یورپی یونین میں سرحدی سہولیات اور اسکریننگ کی سہولیات بڑھائی جائیں گی، جس کے تحت وہ درخواست دہندگان جنہیں اہل نہیں پایا گیا انہیں فوری طور پرواپس بھیج دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/4ecOt
یورپی پارلیمنٹ کا ایک اجلاس
یورپی پارلیمنٹ میں سیاسی پناہ اور ہجرت کے سخت تر قوانین کے حوالے سے ووٹنگتصویر: FREDERICK FLORIN/AFP

یورپی پارلیمنٹ برسوں کے اندرونی تنازعہ کے بعد، بدھ کو یورپی یونین کے لیے سیاسی پناہ اور ہجرت کے سخت تر قوانین کے حوالے سے ووٹ ڈالنے جارہی ہے۔ اس ووٹنگ کا مقصد قانون سازی کے لیے ایک لازم یکجہتی نظام کی بنیادی حثیت تسلیم کرنا ہے۔ اس نظام کے تحت یورپی یونین کے رکن ممالک سے پناہ کی درخواستوں کے انتظام کے لیے کسی نہ کسی قسم کی ذمہ داری لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اگر یورپی یونین کا کوئی ملک سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کو قبول نہیں کرنا چاہتا، توپھر اس رکن ریاست کو متبادل سپورٹ فنڈ میں مالی تعاون کے ذریعے اپنی امداد کا حصہ ڈالنا چاہیے۔

پناہ کے متلاشیوں کے لیے جرمن حکومت کے مزید سخت فیصلے

 اس کے علاوہ، مذکورہ نظام میں یہ بھی شامل ہو گا کہ اگر یورپی یونین کے کسی رکن ملک کو پناہ کی درخواستوں میں نمایاں اضافے کا سامنا ہے تو وہ درخواست دہندگان کو یورپی یونین کے دیگر ممالک میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

 

 پیکج کا سب سے متنازعہ حصہ وہ ہے جس میں یورپی یونین میں سرحدی سہولیات اور اسکریننگ کی سہولیات کو بڑھانے کی بات کی گئی ہے جس کے تحت وہ درخواست دہندگان جنہیں اہل نہیں پایا گیا انہیں فوری طور پرواپس بھیج دیا جائے گا۔

روس اور فن لینڈ کا بارڈر
نئے پیکج کے تحت پناہ کی درخواست دینے والے جن افراد کواہل نہیں پایا گیا انہیں فوری طور پرواپس بھیج دیا جائے گاتصویر: Emmi Korhonen/AP/picture alliance

دنیا بھر میں ساڑھے چھ کروڑ سے زائد انسان ہجرت پر مجبور ہوئے

غیر سرکاری تنظیموں نے اس پیکج پرسخت تنقید کی ہے اورخدشہ ظاہر کیا ہے کہ   اس کی وجہ سے انسانی حقوق کی پامالی اور سرحدی تنصیبات کو نقصان پہنچ سکتا  ہے۔

دوہزار پندرہ سے جب یورپی یونین کے رکن ممالک کی طرف بڑھنے والے مہاجرین کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچی،  تب سے ہی ہجرت اور پناہ گزینوں کے موضوع پرمربوط سسٹم بنانے کے حوالے سے اقدامات اور شدید بحث جاری ہے ۔

اسٹارسبرگ ،یورپین پارلیمنٹ
ووٹنگ یورہی یونین میں پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پس منظر میں کی جارہی ہےتصویر: Jean-Francois Badias/AP/picture alliance

یہ ووٹنگ یورہی یونین میں پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پس منظر میں کی جارہی ہے۔ یورپی یونین ایجنسی برائے پناہ، کے اعداد و شمار کے مطابق دوہزار تئیس میں پناہ کے لیے دائر درخواستوں کی تعداد 1.14 ملین تک پہنچ گئی تھی جو کہ گزشتہ سات سال کی بلند ترین سطح ہے۔

دو برسوں میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے یورپ میں پناہ کی درخواستیں دیں

یورپی پارلیمنٹ میں یہ ووٹنگ قوانین کے نفاذ کو ایک قدم آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ تاہم حتمی ووٹنگ یورپی یونین کے وزراء کے درمیان ہوگی۔

ف ن / ک م (ڈی پی اے)

تیونس: یورپ کی طرف ہجرت کا نیا ہاٹ اسپاٹ