شالکے کی ٹیم جرمن کپ کے فائنل میں
3 مارچ 2011میونخ میں کھیلا گیا یہ میچ جیتنے کے بعد شالکے کی ٹیم 2005ء کے بعد پہلی بار جرمن کپ کے فائنل میں پہنچی ہے۔ شکست خوردہ بائرن میونخ نے گزشتہ سال دونوں ملکی ٹورنامنٹ یعنی بنڈس لیگا اور جرمن کپ جیتے تھے۔ اس سال وہ ڈورٹمنڈ کی قدرے نوجوان ٹیم سے ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست کھا کر بنڈس لیگا جیتنے کی دوڑ سے بھی باہر ہو چکی ہے۔
بائرن میونخ کی تمام تر توجہ اب یورپی سطح پر کھیلی جانے والی فٹ بال کی چیمپئنز لیگ جیتنے پر مرکوز ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں یہ جرمن فٹ بال کلب رواں ماہ اطالوی کلب انٹر میلان کے خلاف ایک میچ کھیلے گا۔
دوسری طرف گزشتہ روز کی فاتح ٹیم شالکے کے کوچ فیلکس ماگاتھ کا کہنا ہے کہ وہ شروع ہی سے جیت کے لیے پر امید تھے۔ ’’ہم دوسرا گول بھی کر سکتے تھے، مگر مجموعی طور پر میں اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، اس کے باوجود کہ اس نے دوسرے ہاف میں بہت اعلیٰ کارکردگی نہیں دکھائی۔‘‘
اس میچ میں شالکے کے کھلاڑیوں نے بائرن میونخ کی کمزور پاسنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ شالکے کے ہسپانوی فارورڈ کھلاڑی راؤل شروع سے ہی بائرن میونخ کے گول پر تابڑ توڑ حملے کرتے رہے۔ بالآخر 33 سالہ راؤل پہلے ہاف میں ایک ہیڈر کے ذریعے گول کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
دوسرے ہاف میں بائرن میونخ نے مقابلہ برابر کرنے کی بڑی کوشش کی۔ ان کی راہ میں شالکے کے وہ 24 سالہ کیپر مانوئل نوئر دیوار بنے رہے، جو پہلے بائرن میونخ کے لیے کھیلا کرتے تھے۔ بائرن میونخ کے کوچ لوئس فان گال نے اپنی ٹیم کی شکست پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود اور ان کی ٹیم کے کھلاڑی ابھی تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ آخر وہ ہار کیسے گئے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: مقبول ملک