شام پر باغیوں کا کنٹرول، بشار الاسد کو ماسکو میں پناہ مل گئی
وقت اشاعت 9 دسمبر 2024آخری اپ ڈیٹ 9 دسمبر 2024آپ کو یہ جاننا چاہیے
پاکستانی حکومت کی شام میں پھنسے شہریوں کے انخلا کی کوششیں
شام میں کیمیکل ہتھیاروں کی تیاری والے مقامات پر اسرائیلی حملے
شام کی تعمیر نو میں مدد کریں گے، بائیڈن
بشار الاسد کو ماسکو میں پناہ مل گئی
پاکستانی حکومت کی شام میں پھنسے اپنے شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کوششیں
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی سے مدد طلب کر لی۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے آج پیر کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے اپنے لبنانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی بذریعہ لبنان فوری انخلا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ان سے ذاتی مداخلت اور مدد کی درخواست کی۔
اس سرکاری بیان کے مطابق لبنان کے وزیر اعظم نےپاکستانی وزیراعظم کو لبنان کے راستے پاکستانی شہریوں کے انخلا میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے شام کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شام اور لبنان میں تعینات پاکستانی سفرا سے بھی رابطہ کیا اور انہیں شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کے حوالے سے ہر ممکن تعاون اور مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ش ر⁄ ع ب (پ ر)
جرمنی نے شامی شہریوں کی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے معطل کر دیے
جرمنی نے شامی صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد اس جنگ زدہ ملک میں ’’غیر واضح صورتحال‘‘کی وجہ سے شامیوں کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے معطل کر دیے ہیں۔ جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے آج بروز پیر کہا کہ جرمنی میں رہنے والے شامی پناہ گزینوں کی سیاسی پناہ کی درخواستوں کا جائزہ بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام میں ہونے والی پیش رفت کی روشنی میں لیا جائےگا۔
فیزر نے ایک بیان میں کہا، ’’اس وقت واپسی کے ٹھوس امکانات کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی ہے اور ایسی غیر مستحکم صورتحال میں ان کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنا غیر پیشہ ورانہ ہوگا۔‘‘
اس سے قبل پیر ہی کے روز فیزر کی وزارت نے اعلان کیا تھا کہ فیڈرل آفس فار مائیگریشن اینڈ ریفیوجیز (بی اے ایم ایف) نے شامی باشندوں کی پناہ کی تمام درخواستوں پر کارروائی اس وقت تک روک دی ہے، جب تک کہ ملک میں سیاسی پیش رفت کے بارے میں مزید وضاحت سامنے نہیں آ جاتی۔
جرمن وزیر خزانہ یورگ کوکیز نے پیر کے روز کہا کہ شام میں کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں اندازہ لگانا بہت جلد بازی ہوگی۔ کوکیز نے برسلز میں بات چیت کرتے ہوئےکہا، ’’ہمیں صورت حال پر نظر رکھنی ہے اور ہم اس وقت فیصلہ کریں گے جب ہمیں معلوم ہو کہ یہ آگے کیا شکل اختیار کرتی ہے۔‘‘جرمنی نے جنگ زدہ شام سے 2015 اور 2016 کے درمیان جان بچا کر آنے والے تقریباً 10 لاکھ شامی باشندوں کو پناہ دی تھی۔
ش ر⁄ ک م (اے ایف پی، روئٹرز)
شام میں سب کی نمائندہ حکومت کے خواہاں ہیں، ترکی
ترکی نے شام میں اسلام پسندوں کی قیادت میں باغیوں کی جانب سے دیرینہ حکمران بشار الاسد کی ہفتے کے آخر میں تختہ الٹنے کے بعد سب کی شمولیت والی نئی نمائندہ حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فدان نے کہا ہے،’’ہم بین الاقوامی شراکت داروں، خاص طور پر اقوام متحدہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ شامی عوام تک پہنچیں گے اور ایک جامع انتظامیہ کے قیام کی حمایت کریں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ شامی تارکین وطن اور سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی ان کے آبائی ملک واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بھی کام کرے گا۔ فدان نے کہا، ’’ہم شامیوں کی محفوظ اور رضاکارانہ واپسی اور ملک کی تعمیر نو کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہمیں یقین ہے کہ شامی عوام بھی اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘‘
ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی ایک نیا شام چاہتا ہے جو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ ہم آہنگی میں رہے اور دمشق کی تاریخ کے اس’’نئے صفحے‘‘میں شامیوں کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
ش ر⁄ ک م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)
شام میں کیمیکل ہتھیاروں کی تیاری والے مقامات پر حملے کیے ہیں، اسرائیل
اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا کہ اسرائیل نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے مشتبہ مقامات اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس اقدام کا مقصد ان ہتھیاروں کے غلط ہاتھوں میں جانے کے امکان کا خاتمہ ہے۔ اسرائیلی وزیر نے زور دیتے ہوئے کہا، ’’ہماری دلچسپی صرف اسرائیل اور اس کے شہریوں کی سلامتی ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہی وجہ ہے کہ ہم نے اسٹریٹجک ہتھیاروں کے نظام پر حملہ کیا، مثال کے طور پرکیمیائی ہتھیار یا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور راکٹوں پر تاکہ وہ شدت پسندوں کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔‘‘
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شامی سرزمین پر اسرائیلی افواج کی موجودگی ایک ’’محدود، عارضی‘‘ قدم ہے۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کو اسد کے زوال کے بعد فوج کو علاقے کا ’’کنٹرول‘‘ سنبھالنے کا حکم دیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اسرائیلی افواج نے لبنان میں قائم گروپ حزب اللہ کے ساتھ لڑائی کے دوران کئی بار شام میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جو شام کی سابق حکومت کا بڑا حامی تھا۔
ش ر⁄ ک م (اے ایف پی، روئٹرز)
معزول صدر بشار الاسد کا احستاب ہونا چاہیے، بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کے دوران واشنگٹن تمام شامی گروپوں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ جو بائیڈن نے شام میں برپا ہونے والے انقلاب کو شامیوں کے لیے اپنے ملک کی تعمیر نو کا 'تاریخی موقع‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معزول صدر بشار الاسد کا احستاب ہونا چاہیے۔
بائیڈن نے کہا کہ ’’اسد حکومت کا خاتمہ انصاف کا ایک بنیادی عمل ہے اور یہ شام کے عوام کے لیے اپنے ملک کی تعمیر نو کا ایک تاریخی موقع ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن شامیوں کی تعمیر نو میں مدد کرے گا۔
بائیڈن کا مزید کہنا تھا، ''ہم اقوام متحدہ کی زیر قیادت تمام شامی گروپوں کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ اسد حکومت کے بعد ایک نئے آئین کے ساتھ آزاد، خودمختار شام کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔‘‘
ج ا ⁄ ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی، اے)
شام پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس
شام کے معزول صدر بشار الاسد کے ملک سے فرار ہو کر روس پہنچنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل آج (پیر) کی سہ پہر بند کمرے کے ایک ہنگامی اجلاس میں شام کی تازہ ترین صورت حال پر غور کرے گی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کئی سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس (نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق) آج تین بجے سہ پہر طلب کیا گیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق روس نے شام کی صورت حال پر غور کے لیے اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے ٹیلی گرام پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ بشارالاسد کی حکومت جانے کا روس اور مشرق وسطیٰ پر کیا اثر پڑتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیرِ نگرانی قائم غیر فوجی زون پر عارضی قبضے پر بات کرنا بھی ضروری ہے۔
ج ا ⁄ ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی، اے)
بشار الاسد ملک سے فرار ہو کر ماسکو پہنچ گئے، شام میں الاسد خاندان کا نصف صدی سے زائد کا اقتدار ختم
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے کریملن کے حوالے سے بتایا کہ شام کے معزول صدر بشار الاسد ملک سے فرار ہو کر ماسکو پہنچ گئے ہیں، جہاں روسی حکومت نے انہیں پناہ دے دی ہے۔
تاس نے ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا ہے کہ بشار الاسد اور ان کے اہل خانہ ماسکو پہنچ گئے ہیں اور ان سب کو انسانی بنیادوں پر پناہ دی گئی ہے۔ اسلام پسندوں کے زیرقیادت باغیوں نے اتوار کی صبح دمشق پر قبضہ کرکے اسد کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا اور اس طرح اسد خاندان کے 50 سالہ دور حکمرانی کا خاتمہ ہو گیا۔
فاتح باغی گروپوں نے بدھ کی صبح پانچ بجے تک کے لیے کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ ہجوم نے ملک بھر میں جشن منایا اور کچھ لوگ بشار الاسد کے گھر کے اندر داخل ہو گئے۔ باغیوں کی پیش قدمی کی قیادت کرنے والے اسلام پسند حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کے رہنما ابو محمد الجولانی نے دمشق کی اموی مسجد سے قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ''میرے بھائیو، یہ اس خطے کے لیے ایک تاریخی فتح ہے۔‘‘
ج ا ⁄ ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی، اے)