شامی مہاجر بچوں کی بھولی باتوں سے پریانکا متاثر ہو گئیں
11 ستمبر 2017عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا ہے کہ شامی مہاجر بچوں کو تعلیم کی دولت سے آراستہ کرنے کے لیے عالمی سطح پر مزید کوشش کی جانی چاہیے۔ چوپڑا نے یہ بات اردن میں ان مہاجر بچوں سے ملاقات کے بعد کہی۔
اردن کے دارالحُکومت عمان میں بولی ووڈ اداکارہ اور بچوں کی بہبود کے عالمی ادارے یونیسف کی خیر سگالی سفیر پریانکا چوپڑا نے عمان کے ایک اسکول میں مہاجر بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور بات چیت کی۔
اس موقع پر چوپڑا نے کہا کہ مہاجر بچوں کی تعلیم کے لیے انفرادی طور پر بھی مدد کی جانی چاہیے۔ بھارتی فلم اسٹار نے اردن میں اپنے قیام کے پہلے روز خبر رساں ادارے اے پی سے ایک انٹرویو میں کہا ،’’ ہمیں اس معاملے کو اپنے ہاتھوں میں لینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہماری دنیا ہے۔ اقوام عالم کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ محض شامی مہاجرین کا بحران نہیں بلکہ انسانیت کا بحران ہے۔‘‘ چوپڑا کے مطابق مناسب مدد کے بغیر ایک پوری نسل تعلیم نہ ہونے کے سبب شدت پسندی کی طرف مائل ہو سکتی ہے۔
سن دو ہزار گیارہ میں شام میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اب تک قریب پانچ ملین شامی باشندے ترک وطن کر چکے ہیں جن میں زیادہ تر اپنے پڑوسی ممالک اردن، ترکی، لبنان، عراق اور مصر میں مقیم ہیں۔
بڑی تعداد میں اس نقل مکانی کے سبب میزبان ممالک پر بھی بوجھ پڑا ہے۔ ان ممالک کو خصوصاﹰ اسکولوں میں مہاجر بچوں کے داخلے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے۔ نصف ملین سے زائد اسکول جانے کی عمر والے شامی مہاجر بچے تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں۔
پریانکا چوپڑا نے اردن کے دارالحکومت عمان میں یونیسف کی مدد سے چلنے والے ایک اسکول کا دورہ کیا جہاں شامی مہاجر بچے زیر تعلیم ہیں۔ یونیسف اردن میں ’مکانی‘ کے نام سے ایسے دو سو تعلیمی مراکز چلا رہی ہے۔
پریانکا نے بچوں سے اُن کی دلسپیوں اور مشاغل کے بارے میں گفتگو کی۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی امید بھری باتوں نے انہیں بہت متاثر کیا ہے۔