1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 شامی مہاجر بچوں کے ليے تعلیمی ادارے کے قیام کا اعلان

1 اگست 2017

ہالی وڈ اسٹار جارج کلونی اور اُن کی اہلیہ کا قائم کردہ فنڈ لبنان کے سرکاری اسکولوں میں تین ہزار شامی مہاجر بچوں کی تعلیم کی مالی سرپرستی کرے گا۔ لبنان میں مقیم قریب دو لاکھ شامی مہاجر بچے تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں۔

https://p.dw.com/p/2hUTl
USA Los Angeles - Amal Clooney und George Clooney wollen Syrischen Flüchtlingen mit der Clooney Foundation helfen
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Strauss

امل کلونی لبنانی نژاد برطانوی شہری ہیں جو پیشے کے لحاظ سے انسانی حقوق کی معروف خاتون وکیل بھی ہیں۔ امل کلُونی نے سن دو ہزار چودہ میں ہالی ووڈ اسٹار جارج کلونی سے شادی کی تھی۔ اس جوڑے نے رواں برس قریب تین ہزار شامی مہاجر بچوں کو لبنان  کے سرکاری اسکولوں میں تعلیم دلانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

 اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت لبنان میں تقریباﹰ دو لاکھ شامی مہاجر بچے اسکول نہیں جا رہے۔ تاہم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ یہ تعداد ڈھائی لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔ شام میں جاری طویل خانہ جنگی سے فرار حاصل کر کے قریب ایک ملین شامی مہاجرین نے پڑوسی ملک لبنان میں پناہ حاصل کر رکھی ہے۔ ان میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے۔

'کلونی فاؤنڈیشن فار جسٹِس وِد گُوگل‘ بچوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے عالمی ادارے یونیسف کے ساتھ شراکت میں  2.25 ملین ڈالر کی فنڈنگ کرے گی۔

کلونیز کا کہنا ہے کہ یونیسف کے ساتھ اس شراکت کی بدولت لبنان میں سات سرکاری اسکولوں میں ایسے شامی مہاجر بچوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا جو ابھی تک اسکول نہیں جا سکے۔

کلونیز نے اپنے ایک بیان میں کہا،’’ ہزاروں شامی بچوں کی زندگی داؤ پر ہے۔ ہم صرف اس لیے ایک پوری نسل کو ضائع ہونے نہیں دے سکتے کیونکہ وہ غلط وقت پر اور غلط جگہ پیدا ہوئے۔‘‘

شام میں مارچ سن 2011 میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے اب تک وہاں جاری جنگ میں قریب ساڑھے تین لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں شامی افراد نے یورپ سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی طرف ہجرت کی ہے۔