شطرنج کی عالمی چیمپئن شپ
17 اکتوبر 2008جرمن شہر بون میں شطرج کی عالمی چیمپئن کا آغاز چودہ اکتوبر کو ہوا۔ اس چمپیئن سپ کے سلسلے میں مقابلے ماہ ستمبرکی دو تاریخ تک جاری رہیں گے۔
اب تک دو گیمز ہو ئیں ہیں جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئیں ہیں۔ دوسری گیم میں وشواناتھن آنند کو ایک پیادے کی سبقت حاصل تھی مگر انجام کار یہ گیم بھی پہلی کی طرح ڈرا ہو گئی۔
عالمی شطرنج چیمپئن شپ دو شاطروں کے درمیان جاری ہے۔ اِن میں ایک دفاعی چیمپئن وشواناتھن آنند ہیں جن کا تعلُق مدراس بھارت سے ہے۔ جب کہ اُن کے مد مقابل سابقہ عالمی چیمپئن روس کے ولادی میر کرام نِک ہیں۔ روسی شاطر گزشتہ سال کے عالمی چیمپئن تھے۔ بھارتی کھلاڑی وشواناتھن آنند سابقہ چیمپئن ہیں اور سن دو ہزار جھ میں کھیلی جانے والی عالمی چیمپئن شپ کے فاتح رہ چکے ہیں۔
شطرنج کی عالمی چیمپئن شپ میں سن اُيیس سو ترانوے سے لے کر سن دو ہزار چھ تک اختلاف پایا جاتا تھا۔ اور متحدہ چیمپئن شپ کی ابتداء پر بھارتی شاطر وشواناتھن آنند نے عالمی اعزاز حاصل کیا تھا۔
سن اُنیس سو ترانوے میں سابق روسی کھلاڑی گیری کیسپروف نے ایک اور کھلاڑی کی مدد سے عالمی سطح پر شطرنج کھیل میں قواعد و ضوابط میں پیدا ہونے والی بے ضابطگیوں کے بعد پرو فیشنل شطرنج ایسوسی ایشن قائم کر لی تھی جو بعد میں اُن کے سیاست میں فعال ہونے غیر فعال ہو گئی۔
بون منعقدہ چیمپئن شپ میں کل بارہ مقابلوں کا اہتمام ہے۔ ایک گیم جیتنے پر ایک پوائنٹ اور ڈرا کرنے پر آدھا پوائنٹ دیا جائے گا۔ چھ اعشاریہ پانچ پوائنٹ حاصل کرنے پر ٹورنامنٹ کا فاتح سامنے آ جائے گا۔ اگر بارہ مقابلوں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر تیز رفتار شطرنج مقابلوں پر تکیہ کیا جائے گا۔ اگر اِن مقابلوں میں بھی کوئی نتیجہ سامنے نہ آیا تو انتہائی تیز رفتار دو مقابلے چھ منٹ والا میچ سفید مہروں کے ساتھ اور پانچ منٹ والا میچ سیاہ مہروں کے ساتھ، یہ بھی براربر رہا تو سیاہ مہرے کے حامل کھلاڑی کو چیمپئن بننے کا اعزاز دیا جائے گا۔ عالمی منظر نامے پر بون چیمپئن شپ میں شریک کھلاڑیوں کے علاوہ بلغاریہ Veselin Topalov اور روسی نژاد امریکی گا تاُللہ رُستمووچ صابروف المعروف گاتا کامسکی نمایاں ہیں۔