شمالی ایران میں شدید سیلاب، نظام زندگی متاثر
شدید بارشوں کے بعد ایران کے جنوبی، شمالی اور مشرقی صوبوں میں شدید سیلابی صورت حال سے بڑا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ کئی شہروں، قصبوں اور دیہات میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
شدید بارشیں
ایران میں ویک اینڈ پر پینتیس گھنٹوں میں تین سو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ان بارشوں کی وجہ سے کئی شہروں میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ دریا، ندیاں اور نالے سیلابی ریلوں سے ابل پڑے۔ یہ تصویر گلستان صوبے کے شہر اَق قلا کے نواحی علاقے میں میں کھڑے پانی کی ہے۔
گلستان صوبے کے دریاؤں کی طغیانی
شدید بارشوں کے بعد مختلف ایرانی صوبوں کے تقریباً سبھی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوئی۔ مختلف دریاؤں پر قائم ڈیم بھی پانی سے بھر گئے۔ سیلابی پانی دیہاتی و شہری علاقوں میں پھیلتا گیا۔
شہروں میں دریا
گلستان صوبے کے دریاؤں میں بہنے والے سیلابی پانی نے کھڑی فصلوں کو تباہ کیا۔ کئی شہروں اور قصبات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مختلف شہروں کی گلیاں ندیوں کی صورت اختیار کر گئیں اور لوگوں کا باہر نکلنا محال ہو کر رہ گیا۔
امدادی سرگرمیوں کے لیے ہیلی کاپٹر
سیلاب کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایران کی مرکزی حکومت بھی صوبائی حکومتوں کے ساتھ امدادی عمل میں شریک ہوئی۔ خوزستان صوبے کے سَرخس مقام پر ہیلی کاپٹر سے متاثرین کو مدد فراہم کی گئی۔
تہران کے نواحی علاقے میں بھی سیلابی پانی
ایرانی دارالحکومت تہران کے نواحی شہر کرج میں بھی شدید بارشوں سے نظام زندگی متاثر ہوا۔ سڑکوں پر کھڑے پانی سے ٹریفک سمیت شہریوں کے روزمرہ کے معمولات متاثر ہوئے۔
شہر کے شہر سیلاب کی لپیٹ میں
ایران کے جنوب، مشرق و شمال میں خاص طور پر فارس، جیلان، گلستان اور خوزستان صوبے شدید متاثر ہیں۔ مختلف ڈیموں میں پانی کی سطح بند سے بلند ہوئی اور وہ اورفلو ہو گئے۔ اس تصویر میں سیلابی پانی ایک شہر گنبدِ کاؤس میں سے گزرتا ہوا۔
جنوبی ایرانی صوبہ فارس سیلاب سے شدید متاثر
ایک اور ایرانی صوبے فارس میں بھی شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال نے تباہی مچا دی ہے۔ فارس میں کم از کم گیارہ انسانی جانیں سیلابوں اور بارشوں کی نذر ہوئی ہیں۔ تین درجن کے قریب افراد زخمی ہیں۔ اس کے ایک شہر جھرم کے باسیوں کو سیلابی پانی نے گھروں میں رہنے پر مجبور کر دیا۔
سیلابی پانی سے بھاری مالی نقصان
ایران کے کئی صوبوں کو شدید بارشوں اور دریائی سیلابوں سے شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔ جیلان صوبے میں سیلابی پانی سے مکانات کی تباہی کے علاوہ سڑکیں بھی شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں۔ ابھی تک مجموعی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔