شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 20 افراد ہلاک
24 اگست 2010یہ حملہ افغانستان کی سرحد کے قریب واقع شمالی وزیرستان کے مرکزی علاقے میران شاہ سے پانچ کلومیٹر دور ڈنڈے درپا خیل کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے پر کیا گیا۔ شمالی وزیرستان کو القاعدہ سے گہرے روابط رکھنے والے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔ حقانی گروپ کو افغانستان میں برسر پیکار امریکی اور نیٹو افواج پر مسلح حملوں میں ملوث قرار دیا جاتا ہے۔
ایک پاکستانی خفیہ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ ایک امریکی جاسوس طیارے نے اس مشتبہ عمارت پر تین میزائل داغے۔ اس اہلکار نے اس حملے میں ہلاکتوں کی تصدیق بھی کی۔
میران شاہ میں موجود سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کے حوالے سے معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ حکام کے مطابق میزائل حملے کے باعث اس عمارت سے ملحق دیگر مکانات کو بھی زبردست نقصان پہنچا ہے۔
ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے نے ایک پاکستان خفیہ اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس خفیہ اہلکار نے اس سے قبل کہا تھا اس واقعے میں چند خواتین اور بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق سات عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ مقامی حکام نے سردست ہلاک شدگان کی قومیت ظاہر نہیں کی تاہم بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چند افراد افغان تھے۔
گزشتہ تین روز میں اس علاقے میں یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔ ہفتے کے روز کئے گئے ایک میزائل حملے میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
میران شاہ میں رہنے والوں کے مطابق حقانی نیٹ ورک گزشتہ کئی عرصے سے اس گھر کو تربیتی مرکز کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : امجد علی