شمالی کوریا کا جوہری اور میزائل پروگرام ترک کرنے کا اعلان
21 اپریل 2018خبر رساں ادارے روئٹرز نے شمالی کوریائی حکام کے حوالے سے ہفتے کے دن بتایا ہے کہ اس کمیونسٹ ملک کے رہنما کم جونگ ان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک اب مزید میزائل یا جوہری ٹیسٹ نہیں کرے گا۔ امریکا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں سے ملاقات سے قبل کم جونگ ان نے کہا کہ وہ اقتصادی ترقی اور امن کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔
صدر ٹرمپ کا شمالی کوریا سے براہ راست رابطوں کا انکشاف
’جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں‘: شمالی کوریا
’چھوٹے سے راکٹ مین‘ کے لیے لمبی ٹرین
کم جونگ ان نے کہا کہ ان کے ملک کو اب مزید کسی جوہری ٹیسٹ یا بین البراعظمی میزائل تجربے کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار تیار کرنے کا اپنا مقصد پورا کر لیا ہے۔
شمالی کوریائی نیوز ایجنسی KCNA نے کم جونگ ان کے حوالے سے مزید بتایا کہ اب پیونگ یانگ حکومت ملکی معیشت کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔
کم جونگ ان نے مزید کہا کہ وہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ مکالمت شروع کریں گے اور ملک کی اقتصادی حالت بہتر بنانے کے لیے حالات سازگار بنائیں گے۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کم جونگ ان نے شمالی کوریائی جوہری پروگرام کے مستقبل کے حوالے سے اپنا موقف عوامی سطح پر جاری کیا ہے۔
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت پر ہوئی ہے، جب کم جونگ ان ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے جنوبی کوریائی صدر مون جے ان سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس اہم ملاقات کے بعد کم جونگ ان مئی کے اواخر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ ان ملاقاتوں کو جزیرہ نما کوریا پر کشیدگی میں کمی کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
بیجنگ حکومت نے شمالی کوریا کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کی خاطر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ چینی وزرات خارجہ کی طرف سے ہفتے کے دن جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چین شمالی کوریا میں اقتصادی ترقی اور خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کے لیے بھرپور تعاون کرے گا۔
ادھر جنوبی کوریا نے بھی کم جونگ ان کے اس اعلان پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سیول حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اسے ایک ’معنی خیز‘ قدم قرار دیا گیا ہے۔
ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے