شمسی توانائی کا حصول: کون سا ملک آگے، کون پيچھے؟
حاليہ قدرتی آفات نے تحفظ ماحول کی اہميت کو ايک مرتبہ پھر اجاگر کر ديا ہے اور روز مرہ کی زندگی کے قريب تمام پہلوؤں ميں ماحول دوست طرز عمل اختيار کرنے کی بحث زور پکڑتی جا رہی ہے۔
شمسی توانائی کا حصول، چين سب سے آگے
چين شمسی توانائی کے حصول ميں سرفہرست ملک ہے۔ وہاں سن 2020 ميں مجموعی طور پر 261.1 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔ ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی کی پيمائش کا طريقہ ہے۔ فی ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی کے ايک يونٹ کو کہا جاتا ہے، جس ميں فی گھنٹہ ايک کھرب واٹ بجلی پيدا ہوتی ہے۔
امريکا اور جاپان بھی سرفہرست ممالک
امريکا بھی اس فہرست ميں نماياں ہے۔ وہاں 2020ء ميں مجموعی طور پر 132.63 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔ گزشتہ برس جاپان ميں سورج کی روشنی سے 84.45 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔
بھارت اور جرمنی بھی پيش پيش
بھارت اور جرمنی بھی شمسی توانائی کے حصول ميں پيش پيش ہيں۔ بھارت ميں سالانہ 58.73 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوتی ہے۔ جرمنی ميں سن 2020 کے دوران مجموعی طور پر 51 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا کی گئی۔ جوہری قوت يا کوئلے کی نسبت سورج کی روشنی سے توانائی کے حصول کو ماحول دوست قرار ديا جاتا ہے۔
يورپ ميں شمسی توانائی کا بڑھتا ہوا رجحان
اٹلی اور اسپین یورپی صف بندی ميں تيسری پوزيشن پر ہيں۔ ان ملکوں ميں سالانہ بيس سے چاليس ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوتی ہے۔ پچھلے سال اٹلی اور اسپين ميں بالترتيب 26.5 اور 20.76 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔
شمسی توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ
سالانہ دس سے بيس ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا کرنے والے ملکوں کی فہرست ميں جنوبی کوريا، آسٹريليا، ويت نام، ترکی، فرانس، برطانيہ اور ميکسيکو شامل ہيں۔ ان ملکوں کے بعد برازيل اور ہالينڈ کا نمبر آتا ہے، جہاں پچھلے سال بالترتيب 7.59 اور 7.91 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔
ڈھائی سے ساڑھے سات ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا کرنے والے ممالک
سن 2020 کے دوران ڈھائی سے ساڑھے سات ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا کرنے والے ملکوں ميں جنوبی افريقہ چلی، کينيڈا، مصر، متحدہ عرب امارات، تھائی لينڈ، يونان، سوئٹزرلينڈ اور بيلجيئم شامل ہيں۔
پاکستان ميں شمسی توانائی 1.03 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی
پاکستان کا شمار ان ملکوں ميں ہوتا ہے، جہاں سن 2020 کے دوران شمسی توانائی سے ايک سے ڈھائی ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔ پاکستان ميں مجموعی طور پر 1.03 ٹيرا واٹ گھنٹہ بجلی پيدا ہوئی۔ اس فہرست ميں اردن، روس، ارجنٹائن، ہنڈوراس، مراکش، قزاقستان، پرتگال، پولينڈ، چيک ری پبلک، ہنگری، رومانيہ، فلپائن، بلغاريہ، پورٹو ريکو اور آسٹريا بھی شامل ہيں۔
فہرست ميں سب سے نيچے
پيرو، الجزائر، يوکرائن، ملائيشيا اور کئی جنوبی امريکی و افريقی ممالک اس ملکوں کی فہرست کا حصہ ہيں، جہاں سالانہ ايک ٹيرا واٹ گھنٹہ سے کم بجلی پيدا ہوتی ہے۔