صدارتی امیدواری: نامزدگی قبول کرنے پر کملا ہیرس نے کیا کہا؟
23 اگست 2024شکاگو میں جاری ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن کے آخری روز امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے آج اپنے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف لڑنے کے لیے پارٹی کی 2024 کی صدارتی نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔
کملا ہیرس پہلی سیاہ فام خاتون اور پہلی ایشیائی ہیں جنہوں نے امریکہ کی ایک بڑی سیاسی جماعت کی صدارتی نامزدگی قبول کی ہے۔
کملا ہیرس، جو بھارتی نژاد ہیں، ڈیموکریٹک امیدوار کے طور پر سامنے آئیں جب صدر اکیاسی سالہ صدر جو بائیڈن کو گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس کی دوڑ چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اگر وہ منتخب ہوتی ہیں تو وہ پہلی خاتون امریکی صدر بن جائیں گی۔
امریکہ: کملا ہیرس کے نائب صدارتی امیدوار ٹم والز کون ہیں؟
نامزد صدارتی امیدوار 59 سالہ کملا ہیرس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے صدارتی نامزدگی کو قبول کرتے ہوئے"تمام امریکیوں کے لیے صدر" بننے اور "امریکہ کے مستقبل کے لیے لڑنے" کا عہد کیا۔
کملا ہیرس نے کیا کہا؟
اپنے خطاب میں کملا ہیرس نے کہا کہ ہماری قوم کے پاس بیش قیمت اور اہم موقع ہے کہ ہم ماضی کی تلخیوں، تقسیم اور بدگمانیوں کو بھلا کر آگے بڑھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آگے بڑھنے کا یہ موقع کسی ایک جماعت یا فرد کے لیے نہیں بلکہ بطور امریکیوں کے لیے اہم ہے۔
کملا ہیرس کا غزہ جنگ کے خاتمے پر زور، اسرائیلی قیادت ناراض
انہوں نے کہا،"ہر امریکی کی طرف سے، قطع نظر پارٹی، نسل، جنس، یا آپ کی دادی جس زبان میں بولتی ہیں، ہر اس شخص کی جانب سے جن کی کہانی صرف زمین کی سب سے بڑی قوم میں لکھی جا سکتی ہے، میں امریکہ کے صدر کے لیے آپ کی نامزدگی کو قبول کرتی ہوں۔"
انہوں نے پارٹی کی جانب سے اپنی نامزدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا، "حالیہ عرصے کے دوران میں جس مقام پر پہنچی ہوں اس کی توقع نہیں تھی لیکن میرے لیے یہ سفر نیا نہیں ہے۔"
ڈونلڈ ٹرمپ پر نکتہ چینی
کملا ہیرس نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ وہ "ہمارے ملک کو پیچھے لے جانے" کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکی قوم کو ایک نیا مستقبل دوں گی۔
کملا ہیرس نے کہا،"یہ الیکشن ہماری قوم کی زندگی میں سب سے اہم انتخابات میں سے ایک ہے۔ ذرا تصور کریں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس کوئی واضح طریقہ کار نہیں ہے کہ وہ کس طرح امریکہ کی صدارت کے بے پناہ اختیارات کا استعمال کریں گے۔ وہ ان اختیارات کا استعمال آپ کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے نہیں، بلکہ صرف اپنے فائدے کے لیے کریں گے۔"
انہوں نے خبردار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کئی لحاظ سے ایک غیر سنجیدہ آدمی ہیں اور ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں واپس لانے کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔
اسرائیل کا ہمیشہ ساتھ دینے کا عہد
امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک امیدوار نے کہا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوئی تو نیٹو اتحادیوں اور یوکرین کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو عملی جامہ پہنایا جائے، میں ہمیشہ اسرائیل کے حق کے دفاع کے لیے کھڑی رہوں گی۔
کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ 10 مہینوں میں جو کچھ ہوا وہ تباہ کن اور دل دہلا دینے والا ہے، صدر بائیڈن اور میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل محفوظ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کام کر رہے ہیں تاکہ یرغمالیوں کو رہا کیا جائےاور غزہ میں مصائب ختم ہوں، کام کر رہے ہیں تاکہ فلسطینی عوام اپنے وقار، سلامتی، آزادی، خود ارادیت کے حق کا احساس کر سکیں، شمالی کوریا کے کم جونگ اُن جیسے آمروں کا ساتھ نہیں دوں گی۔
خطاب کےدوران کملا ہیریس نے ٹرمپ پر آمروں کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام بھی لگایا۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)