صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش کا کام جاری
19 مئی 2024ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر کو آج اتوار کے روز پیش آنے والے حادثے کے بعد امدادی اور تلاش کا کام کرنے والی چالیس سے زائد ٹیمیں جائے حادثہ پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی دوران آزربائیجان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر، عراق اور دیگر کئی ممالک کے رہنماؤں نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کے لیے تہران کو ہر ممکن مدد کی پیش کش بھی کی ہے۔
امریکہ اور یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ ایران سے موصول ہونے والی اطلاعات کی نگرانی جاری ہوئے ہیں۔
ایک ایرانی سرکاری اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی زندگیاں ''ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد خطرے میں ہے۔‘‘ صدارتی قافلے میں شامل اس ہیلی کاپٹر کو حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایرانی صدر آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد کے دورے سے واپس آ رہے تھے۔
اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ''ہم اب بھی پرامید ہیں لیکن جائے حادثہ سے آنے والی معلومات بہت تشویشناک ہیں۔‘‘ یہ حادثہ ایران کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق رئیسی کے قافلے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے باقی دو ''محفوظ طریقے سے اپنی منزل پر پہنچ گئے۔‘‘
جولفا ایرانی دارالحکومت تہران سے تقریباً 600 کلومیٹر شمال مغرب میں آذربائیجان کی سرحد پر واقع ہے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا کے مطابق ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف نے فوج اور پاسداران انقلاب کے تمام وسائل کو تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں استعمال کرنے کا حکم دیا۔
اسی دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام سے کہا ہے کہ وہ پریشان نا ہوں اور یہ کہ ریاستی امور میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔
سرکاری ٹی وی نے ملک بھر میں رئیسی کے لیے ہونے والی دعاؤں کو دکھانے کے لیے اپنے تمام باقاعدہ پروگرام بند کر دیے اور اسکرین کے ایک کونے میں شدید دھند میں پہاڑی علاقے میں پیدل تعینات ریسکیو ٹیموں کی لائیو کوریج کی۔
سرکاری ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کی شام کے بعد امدادی ٹیموں کے حادثے کی جگہ پر پہنچی تھیں۔ رئیسی ایران کی آذربائیجان کے ساتھ سرحد پر ایک مشترکہ منصوبے کیزُقلیسی ڈیم کا افتتاح کی تقریب میں شرکت کرنے گئے تھے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے صرف سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ واقعے میں تین ہیلی کاپٹروں کے گروپ میں سے ایک ہیلی کاپٹر گر گیا تھا اور یہ حکام مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔
ش ر/ رب (ایجنسیاں)