1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش کا کام جاری

19 مئی 2024

ایرانی سرکاری زرائع ابلاغ کے مطابق شدید خراب موسم اور دشوار گزارعلاقے کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ ایرانی صدر کے ہمراہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔

https://p.dw.com/p/4g3YU
یہ حادثہ ایران کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔
یہ حادثہ ایران کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔تصویر: vista.ir

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر کو آج اتوار کے روز پیش آنے والے حادثے کے بعد امدادی اور تلاش کا کام کرنے والی چالیس سے زائد ٹیمیں جائے حادثہ پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی دوران آزربائیجان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات،  ترکی، قطر، عراق اور دیگر کئی ممالک کے رہنماؤں نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کے لیے تہران کو ہر ممکن مدد کی پیش کش بھی کی ہے۔

شدید خراب موسم اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکل پیش آ رہی ہے
شدید خراب موسم اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے تلاش کے کام میں مشکل پیش آ رہی ہےتصویر: Azin Haghighi/Moj News/AP/picture alliance

امریکہ اور یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ ایران سے موصول ہونے والی اطلاعات کی نگرانی جاری ہوئے ہیں۔ 

 ایک ایرانی سرکاری اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی زندگیاں ''ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد خطرے میں ہے۔‘‘ صدارتی قافلے میں شامل اس ہیلی کاپٹر کو حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایرانی صدر آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد کے دورے سے واپس آ رہے تھے۔

 اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ''ہم اب بھی پرامید ہیں لیکن جائے حادثہ سے آنے والی معلومات بہت تشویشناک ہیں۔‘‘  یہ حادثہ ایران کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر جولفا کے قریب پیش آیا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق رئیسی کے قافلے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے باقی دو ''محفوظ طریقے سے اپنی منزل پر پہنچ گئے۔‘‘

 سرکاری ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کی شام کے بعد امدادی ٹیموں کے حادثے کی جگہ پر پہنچی تھیں
 سرکاری ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کی شام کے بعد امدادی ٹیموں کے حادثے کی جگہ پر پہنچی تھیںتصویر: Azin Haghighi/Moj News/AP/picture alliance

جولفا ایرانی دارالحکومت تہران سے تقریباً 600 کلومیٹر شمال مغرب میں آذربائیجان کی سرحد پر واقع ہے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا کے مطابق ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف نے فوج اور  پاسداران انقلاب کے تمام وسائل کو تلاش اور بچاؤ کے کاموں میں استعمال کرنے کا حکم دیا۔

اسی دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام سے کہا ہے کہ وہ پریشان نا ہوں اور یہ کہ ریاستی امور میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔

سرکاری ٹی وی نے ملک بھر میں رئیسی کے لیے ہونے والی دعاؤں کو دکھانے کے لیے اپنے تمام باقاعدہ پروگرام بند کر دیے اور اسکرین کے ایک کونے میں شدید دھند میں پہاڑی علاقے میں پیدل تعینات ریسکیو ٹیموں کی لائیو کوریج کی۔

 ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام سے کہا ہے کہ وہ پریشان نا ہوں
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام سے کہا ہے کہ وہ پریشان نا ہوں تصویر: Iranian Supreme Leader's Office/ZUMA/IMAGO

 سرکاری ٹی وی کی خبر کے مطابق اتوار کی شام کے بعد امدادی ٹیموں کے حادثے کی جگہ پر پہنچی تھیں۔ رئیسی ایران کی آذربائیجان کے ساتھ سرحد پر ایک مشترکہ منصوبے کیزُقلیسی ڈیم کا افتتاح کی تقریب میں شرکت کرنے گئے تھے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے صرف سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ واقعے میں تین ہیلی کاپٹروں کے گروپ میں سے ایک ہیلی کاپٹر گر گیا تھا اور یہ حکام مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

ش ر/ رب (ایجنسیاں)