صدر روحانی کے بیان پر ایرانی فوج برہم
6 مئی 2017جمعہ پانچ مئی کو انتخابی مباحثے کے دوران روحانی نے حیران کن طور پر ملکی انقلابی گارڈز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مثال کے طور پر انہوں نے اس بات پر تنقید کی کہ بیلاسٹک میزائلوں کے تجربات سے قبل ان پر اسرائیل مخالف نعرے تحریر کے جاتے ہیں۔
19 مئی کو ایران میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ہونے والے ایک مباحثے کے دوران حسن روحانی کا کہنا تھا، ’’ہم نے دیکھا کہ وہ کیسے میزائلوں پر نعرے تحریر کرتے ہیں اور انہوں نے جوہری معاہدے کی راہ روکنے کے لیے کیسے زیر زمین میزائلوں کے ذخائر دکھائے۔‘‘
ایرانی مسلح افواج کے ترجمان جنرل مسعود جزائری نے اس کے رد عمل میں کہا ہے کہ میزائل پروگرام کا جوہری معاہدے کے ساتھ ’کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں‘ تھا۔ ایران کے سرکاری براڈکاسٹر IRIB کی ویب سائٹ کے مطابق جزائری کا کہنا تھا، ’’ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں اور مشورہ دیتے ہیں کہ صدارتی امیدوار ملک کے حساس عسکری اور دفاعی معاملات کے بارے میں متنازعہ بیانات دینے اور لوگوں کو غلط معلومات فراہم کرنے سے باز رہیں۔‘‘
جزائری کا مزید کہنا تھا، ’’زیر زمین میزائل سائٹس کی موجودگی اسلامی جمہوریہ ایران اور اس قوم کے دشمنوں کے خلاف ایک اہم دفاعی عنصر ہے۔‘‘
ایران کا کہنا ہے کہ اس کے بیلاسٹک میزائل تجربات اس کے قانونی دفاعی پروگرام کا حصہ ہیں اور یہ تجربات 2015ء میں مغربی ممالک کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کی کسی طور خلاف ورزی نہیں ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے جواب میں ایران کے خلاف عائد بین الاقوامی پابندیوں کا خاتمہ ہوا تھا۔
تاہم امریکا نے ان میزائل تجربات کو بنیاد بنا کر ایران کے خلاف تازہ پابندیاں عائد کی ہیں کیونکہ امریکا کی دلیل ہے کہ ان میزائلوں کو مستقبل میں جوہری ہتھیار لے جانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگلے ایرانی انتخابات میں صدارتی دوڑ میں شامل تمام چھ امیدوار ایران اور مغربی ممالک کے ساتھ طے شدہ جوہری ڈیل کے حامی ہیں تاہم روحانی نے اپنے قدامت پسند مخالفین پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے معاہدے کے لیے جاری مذاکراتی عمل کے دوران اس کی راہ میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی تھی۔ ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہونے والے مباحثے کے دوران روحانی کا کہنا تھا، ’’لوگوں کو صاف صاف بتاؤ کہ آپ (جوہری معاہدے) کے بارےمیں کیا کریں گے؟ آپ تمام لوگ اس کے خلاف تھے۔‘‘
روحانی کا اس موقع پر مزید کہنا تھا، ’’جب ٹرمپ نے عہدہ صدارت سنبھالا تو آپ خوشیاں منا رہے تھے کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ اس معاہدے کو ختم کر دیں گے۔ آج لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ کیا پابندیاں اور محاذ آرائیاں واپس لوٹ رہی ہیں یا نہیں۔‘‘