صدر پوٹن کے قریبی اتحادی کی بیٹی بم دھماکے میں ہلاک
21 اگست 2022اتوار کے نیشنل انویسٹی گیشن کمیٹی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت کر لی گئی ہے۔ یہ صحافی ہے اور ماہر سیاسیات دریا ڈوگینا ہیں۔‘‘ انتیس سالہ ڈُوگینا روس کے انتہائی دائیں بازو کے رہنما الیکسانڈر ڈُوگین کی بیٹی ہیں اور ان کا شمار یوکرین جنگ کے بڑے حامیوں میں ہوتا ہے۔
ماسکو میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق دریا 24 فروری کو پوٹن کے حکم پر یوکرین حملے کے بارے میں پروپیگنڈہ اور جھوٹی خبریں پھیلانے کی وجہ سے برطانیہ کی پابندیوں کی فہرست میں بھی شامل تھیں۔
تفتیش کاروں کے مطابق ہفتے کی شام ماسکو کے ایک مضافاتی علاقے میں ڈوگینا کی کار میں دھماکہ ہوا۔ ابتدائی نتائج کے مطابق گاڑی میں بارودی مواد پہلے سے ہی نصب تھا۔
تفتیش کاروں نے اس امکان کو بھی مسترد نہیں کیا کہ قتل کی اس کوشش کا مقصد ڈوگینا کے والد کو نشانہ بنانا تھا۔ روسی میڈیا کے مطابق الیکسانڈر ڈُوگین کی بیٹی نے دھماکے سے چند منٹ پہلے ہی اپنے والد سے گاڑی لی تھی اور اصل ہدف وہی تھے۔
روسی خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس کی رپورٹ کے مطابق ڈوگین اور ان کی بیٹی نے ہفتے کے روز ایک ساتھ ایک قومی روایتی تہوار میں شرکت کی تھی، جسے ایک صدارتی فاؤنڈیشن کی حمایت حاصل ہے۔
الیکسانڈر ڈُوگین کون ہیں؟
60 سالہ مصنف اور فلسفی الیکسانڈر ڈُوگین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ روسی صدر پر کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہی کے نظریات سے متاثر ہو کر یوکرین پر حملہ کیا گیا تھا۔ وہ روس کے مشہور الٹرا نیشنلسٹ دانشور ہیں۔ ڈوگین کو کبھی کبھار ''پوٹن کا راسپوٹن ( پوٹن کا دماغ )‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
مشرقی یوکرینی علاقے ڈونیٹسک کے روس نواز علیحدگی پسند لیڈر ڈینس پوشلین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''یوکرینی حکومت کے دہشت گرد‘‘ الیکسانڈر ڈُوگین کو ہلاک کرنے کی کوشش میں تھے۔ انہوں نے ٹیلیگرام پیغام میں مزید لکھا ہے، ''دریا کو ایک حقیقی روسی لڑکی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔‘‘
چین کا روسی توانائی کی درآمدات میں اضافہ
دوسری جانب مغربی سکیورٹی مبصرین کے خیال میں یوکرین کی فورسز اتنی طاقتور نہیں ہیں کہ وہ روس کے اندر جا کر کسی اتنی بڑی شخصیت کو نشانہ بنا سکیں۔
ا ا / ر ب ( ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)