صومالیہ: امریکی فورسز کی کارروائی میں الشباب کا کمانڈر ہلاک
15 ستمبر 2009اطلاعات کے مطابق امریکی فورسز کے پاس 28 سالہ صالح علی صالح نبہان کی موغادیشو سے 200 کلومیٹر جنوب میں واقع ایک علاقے براوے سے گزرنے والی ایک کار میں موجوگی کی پیشگی اطلاع تھی۔ اس پر ان فورسز نے ہیلی کاپٹروں سے پیر کی رات کو اس کار پر حملہ کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اس حملے میں نبہان اور اس کا ایک ساتھی ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے دو ساتھی گرفتار کرلئے گئے۔
اس کارروائی کے بعد دو امریکی فوجی افسران نے ایک خبر رساں ادارے کو اپنے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ جنوبی صومالیہ میں کئے گئے اس آپریشن میں جوائنٹ اسپیشل آپریشنز کمانڈ نے بھی حصہ لیا۔ واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان برائن وٹمین نے اس فوجی آپریشن کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
عینی شاہدین کے مطابق اس حملے میں امریکی فورسز کے ساتھ ساتھ فرانسیسی کمانڈوز نے بھی حصہ لیا۔ تاہم پیرس میں فرانسیسی وزارت دفاع کے ترجمان نے اس کی تردید کی ہے۔ صومالیہ کی عسکریت پسند تنظیم الشباب کے ایک رکن نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ صالح نبہان کی ہلاکت کا بہت جلد بدلہ لیا جائے گا۔
نبہان کا تعلق کینیا سے تھا اور وہ گزشتہ کئی سالوں سے الشباب کے ساتھ وابستہ تھا۔ الشباب افریقہ میں القاعدہ کی ایک ذیلی شاخ سمجھی جاتی ہے۔ نہیان پر 2002ء میں کینیا کے ایک ہوٹل میں بم دھماکے کا بھی الزام تھا۔ اس حملے کے لئے نبہان نے دھماکہ خیز مواد سے بھرا ایک ٹرک استعمال کیا تھا اور اس واقعے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ نبہان نے اسی سال مبینہ طور پر ممباسا ایئر پورٹ پر ایک اسرائیلی ہوائی جہاز پر راکٹ بھی فائر کئے تھے۔ تاہم یہ راکٹ نشانے پر نہیں بیٹھے تھے۔ یہ دہشت گرد امریکی ایف بی آئی کو انتہائی حد تک مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا۔
اسی دوران امریکہ میں نیویارک پولیس اور وفاقی ادارے FBI کے اہلکاروں نے نیویارک شہر کے علاقے کوئینز میں دو مکانوں پر چھاپے مار کر متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے آج منگل کی صبح کوئینز کی عمارت کے ایک اپارٹمنٹ پر چھاپہ مارا۔ اس اپارٹمنٹ میں پانچ افغان شہری رہائش پذیر تھے، جن کو گرفتار کرلیا گیا۔ بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے اسی علاقے میں ایک اور گھر پر کارروائی کی اور مبینہ طور پر بوسنیا سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو گرفتار کرلیا۔
نیویارک پولیس اور ایف بی آئی حکام کے مطابق گرفتار شدگان میں سے ایک شخص کچھ دن پہلے ہی چند مشکوک افراد سے ایک ہوٹل میں ملا تھا۔ اس لئے ان افراد کی گرفتاری کے وارنٹ حاصل کرکے یہ چھاپے مارے گئے۔ سیکیورٹی حکام نے ان چھاپوں کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: مقبول ملک