1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کا امریکا سے ’سات سو اکیاون بموں کا بدلہ‘

صائمہ حیدر
20 اکتوبر 2017

افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں نے دعوی کیا ہے کہ افغانستان بھر میں خونریز حملوں کی نئی لہر گزشتہ چند ماہ میں امریکا کی بڑھتی ہوئی بمباری کا رد عمل ہے۔

https://p.dw.com/p/2mFVe
Kabul Afghanistan Selbstmordanschlag auf Mitarbeiter von Tolo Tv
تصویر: Getty Images/S. Marai

طالبان کی ویب سائٹ ’شہامت‘ میں ’’ سات سو اکیاون بموں کا بدلہ‘‘ کے عنوان سے شائع ہوئے ایک آرٹیکل میں طالبان کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسے مزید حملے متوقع ہیں۔

رواں برس ستمبر میں امریکی ایئر فورس نے اپنی فضائی قوت کے تازہ ترین اعداد و شمار شائع کیے تھے جن کے مطابق امریکا نے افغانستان میں عسکریت پسندوں پر ستمبر کے مہینے میں بارود اور بموں کے سات سو اکیاون حملے کیے تھے۔

رواں ماہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ سن 2010 سے لے کر اب تک کسی بھی ایک مہینے میں ہونے والے حملوں کی نسبت اس سال ستمبر میں ہوئے فضائی حملے کہیں زیادہ ہیں۔

امسال اگست میں امریکی صدر ٹرمپ نے افغانستان کے حوالے سے نئی عسکری حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی فوجی دستے افغانستان میں شورش کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔

طالبان نے رواں ہفتے صرف منگل اور جمعرات کے روز ہی افغانستان کے سات صوبوں میں کیے جانے والے حملوں میں ایک سو چالیس افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تعداد افغان فوجیوں اور پولیس افسروں کی تھی۔