عالمی ادارہٴ صحت نے ایک اور چینی ویکسین کی منظوری دے دی
2 جون 2021یہ دوسری چینی ویکسین ہے، جس کی عالمی ادارے نے منظوری دی ہے۔ اس ویکسین کو سائنو ویک بائیوٹیک نامی چینی ادارے نے تیار کیا ہے۔ رواں برس اپریل میں عالمی ادارہٴ صحت نے سائنو فارم نامی ویکسین کی منظوری دی تھی۔
پاکستان میں کووڈ انیس کے سبب ہلاکتوں میں اضافہ: ماہرین کیا کہتے ہیں؟
اس طرح اب تک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزشن چھ مختلف ویکسینز کی منظوری دے چکی ہے۔ بقیہ چار ویکسینز میں بائیو این ٹیک فائزر، موڈیرنا، ایسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن شامل ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ سائنو ویک کو غریب،کم ترقی یافتہ اور کمزور معیشت والے ممالک کے لیے وقف ویکسین کے بین الاقوامی پروگرام کوویکس میں شامل کیا گیا ہے۔
عالمی عدم مساوات
چینی ویکسین کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے عالمی ادارہٴ صحت کی نائب ڈائریکٹر جنرل ماریانگیلا سیماؤ نے کہا کہ دنیا بھر میں کووڈ انیس بیماری سے نمٹنے کے لیے بہت ساری ویکسینز کی ضرورت ہے اور اس میں فی الحال عدم مساوات پائی جاتی ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے دوا ساز اداروں سے کہا ہے کہ وہ کوویکس پروگرام میں شامل ہو کر اپنا علم اور معلومات شیئر کریں تا کہ وبا کو کنٹرول کیا جائے۔
امریکا میں ویکسین سے بعض نوجوانوں میں دل کا عارضہ، انکوائری شروع
عالمی ادارہٴ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈہنوم گبرائسس نے چینی ویکسین سائنو ویک کو محفوظ اور موثر قرار دیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل کے مطابق اس ویکسین کا ذخیرہ کرنا مشکل نہیں کیونکہ یہ شدید موسم میں بھی محفوظ رہتی ہے۔ گبرائسس نے امید ظاہر کی کہ اب زندگی بچانے کی ویکسینز دستیاب ہونے لگی ہیں اور ان کا استعمال بھی مختلف علاقوں میں جلد از جلد کرنا ہو گا۔
سائنو ویک کا استعمال
عالمی ادارہٴ صحت کے ماہرین کے ایڈوائزری گروپ کے نزدیک چینی ویکسین کی تیسرے مرحلے میں افادیت اکاون سے چوراسی فیصد تک رہی تھی۔ انڈونیشیا میں ایک لاکھ بیس ہزار ہیلتھ ورکرز کو سائنو ویک لگائی گئی اور مثبت نتائج چورانوے فیصد رہے۔ چین اور بیرونی ممالک میں رواں برس مئی تک اس ویکسین کی چھ سو ملین خوراکیں لوگوں کی دی گئیں۔ یہ ویکسین دنیا کے بائیس ممالک میں استعمال کی جا رہی ہے۔ ان ممالک میں انڈونیشیا، برازیل اور ترکی بھی شامل ہیں۔
امریکی عوام ماسک پہننا جلد بند کر سکتے ہیں، ماہرین کی رائے
برازیل میں سائنو ویک کے انجیکشن کے آزمائشی تجربات سیرانا نامی قصبے میں کیے گئے۔ اس ویکسین کے لگانے سے سیرانا میں کورونا وبا پر قابو پایا گیا اور اس کے مریضوں میں واضح کمی پیدا ہوئی۔ قصبے کی پچھہتر فیصد آبادی میں اس کے مؤثر ہونے کی شرح بہت بہتر رہی اور اموات میں پچانوے فیصد کمی ہوئی۔
سائنو ویک صرف بالغ افراد کے لیے
عالمی ادارہٴ صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ سائنو ویک ویکسین اٹھارہ اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس کی دو خوراکوں میں چار ہفتے کا وقفہ ضروری ہے۔
سائنو ویک کی آزمائش ساٹھ برس سے زائد عمر کے افراد پر کم کی گئی ہے اور اسی باعث عالمی ادارہٴ صحت کا کہنا کہ اس حوالے سے کم معلومات دستیاب ہیں۔ اس کے باوجود ڈبلیو ایچ او نے عمر کی بالائی حد کا تعین نہیں کیا ہے۔
ع ح، ا ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)