عالمی اقتصادی استحکام میں ایشیا اہم فریق، راجا پاکسے
27 اکتوبر 2011آسٹریلیا میں دولت مشرکہ سمٹ کے دوران خطاب کرتے ہوئے سری لنکا کے صدر مہیندر راجا پاکسے نے خبردار کیا کہ کچھ ترقی یافتہ ممالک میں بیروزگاری کی بلند شرح کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال دیگر خطوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’اقتصادی طاقتوں کے لیے آج سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اقتصادی حوالے سے قطعی فیصلہ سازی کے عمل میں انتہائی سست روی کا شکار ہیں اور اس کے لیے انتہائی کم اقدامات اٹھا رہے ہیں‘۔
راجا پاکسے نے عالمی اقتصادیات کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو اس بحران پر قابو پانے کے لیے مشترکہ طور پر کسی لائحہ عمل پر متفق ہوتے ہوئے اس پر فوری عمل بھی کرنا چاہیے۔ راجا پاکسے نے کہا، ’ایسا نہ ہو کہ صورتحال مزید بگڑ جائے اور اس کا حل ممکن نہ رہے‘۔
سری لنکا کے صدر نے کہا کہ خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد سے یہ جنوبی ایشیائی ملک اقتصادی حوالے سے ترقی کی راہوں پر گامزن ہے اور ایشیائی بلاک کی اقتصادی طاقت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ راجا پاکسے کے بقول دنیا میں جہاں اقتصادی حوالے سے غیر یقینی کی کیفیت بڑھتی جا رہی ہے، وہاں جو واحد جغرافیائی خطہ کسی حد تک محفوظ ہے، وہ ایشیا اور ایشیا بحرالکاہل کا علاقہ ہے۔
دریں اثناء کولمبو حکومت نے ملک میں خانہ جنگی کے اواخر میں مبینہ طور پر رونما ہونے والے جنگی جرائم کے الزامات کو مخالفین کا ایک پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ پرتھ میں جاری کامن ویلتھ سمٹ کے دوران سری لنکا کے صدر کے ترجمان بندولا جے سیکرا نے کہا کہ اس حوالے سے کولمبو حکومت پر دباؤ ’ناجائز‘ ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ تامل علیحدگی پسندوں LTTE کی طرف سے عام کیا جانے والا ایک پروپیگنڈا ہے، جس میں کوئی صداقت نہیں ہے‘۔
کولمبو حکومت پر الزام ہے کہ اس نے 2009ء میں تامل باغیوں کی تحریک کو کچلنے کے لیے بڑے پیمانے پر شہریوں کو بھی ہلاک کیا تھا۔ آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ نے بدھ کو سری لنکا کے صدر راجا پاکسے سے اپنی ملاقات کے دوران اس معاملے کو اٹھایا تھا۔
مہیندا راجا پاکسے کا مؤقف ہے کہ ملک کو ترقی کی راہوں پر ڈالنے کے لیے دہشت گرد تنظیم کی پر تشدد کارروائیوں کا خاتمہ ضروری تھا۔ کولمبو حکومت تامل باغیوں کی تیس سالہ تحریک کے خلاف کیے جانے والے عسکری آپریشن کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب سے متعلق تمام تر الزامات کو مسترد کرتی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک