1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی شہرت یافتہ ادیب اُمبرٹو ایکو انتقال کر گئے

عابد حسین20 فروری 2016

اٹلی سے تعلق رکھنے والےعالمی شہرت یافتہ ادیب اور ناول نگار اُمبرٹو ایکو چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ اُن کا تاریخی اقدار پر مبنی ایک ناول ’ دی نیم آف دی روز‘ کو مقبول ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hyy9
تصویر: Imago/David Heerde

وہ پانچ جنوری سن 1932 کو اطالوی شہر تورین کے قریبی مقام الساندریا میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے تورین یونیورسٹی سے سن 1954 میں فلسفے میں ایم اے کیا تھا۔ وہ عہد قدیم اور تاریخ کے وسطی دور کے جمالیاتی رویوں سے خاص شغف رکھتے تھے اور اپنی ریسرچ کے بعد ان کا یہ کہنا تھا کہ علم العلامات اصل میں فلسفے کی زبان ہے۔ وہ انٹرنیٹ کی ادق ٹیکنیکل زبان سے لے کر قدیمی علامات کے علم تک سے بخوبی آگاہ تھے۔ فلسفہ، تاریخ، روحانیات، ادیان اور تاریخ اُن کے پسندیدہ مضامین تھے۔

ایکو درس و تدریس کے شعبے سے تمام عمر منسلک رہے۔ وہ بولونیا یونیورسٹی میں علم العلامات (Semiotics) کے پروفیسر سن 1971 میں بنا دیے گئے تھے۔ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور کولمبیا یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ دنیا کی کئی مشہور یونیورسٹوں میں لیکچر بھی دیتے رہے۔ سن 2000 تک انہیں دنیا کی کم از کم تیئیس یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازی ڈگری سے نوزا گیا تھا۔

اُن کی تحریر کا دائرہ انتہائی وسعت کا حامل رہا۔ وہ ناپید ہو جانے والے علوم سے خاص رغبت رکھتے تھے اور اِسی باعث انہوں نے اپنی کتابوں میں اُن کے احیاء کا عمل جاری رکھا۔ ناقدین نے ان کی کتابوں کو ایک ہی وقت میں بیانیہ اور دانشورانہ و فلسفیانہ مواد کی حامل قرار دیا ہے۔ اُن کے بارعب چہرے پر گھنی داڑھی اُن کے قدرے بھاری جسم پر سجنے کے ساتھ ساتھ اُن کے مطالعے کے حوالے سے بھی بھاتی تھی۔

Umberto Eco, italienischer Autor und Wissenschafter
اٹلی سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ادیب اور ناول نگار اُمبرٹو ایکوتصویر: Imago/Leemage

انہوں نے نوعمری ہی میں کہانیاں لکھنا شروع کر دی تھیں اور کہانی کی بُنت وہ قصہ گو کے انداز میں کرتے تھے۔ ابتدا میں انہوں نے مزاحیہ کہانیاں اور مہماتی ناول بھی تحریر کیے۔ وہ اپنے بارے میں کہا کرتے تھے کہ وہ کاملیت پسند ہیں اور ’یہی خواہش رہی ہے کہ جو بھی کتاب لکھوں وہ انتہائی کمال درجے کی ہو‘۔ اس خیال کے حوالے سے وہ اپنی کتابوں کے اندر خاکے بنانے کے علاوہ اُس کا ٹائٹل صفحہ بھی خود ڈیزائن کرتے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنی اِسی کاملیت پسندی کی وجہ سے وہ خود کو کئی نامکمل مسودوں کا عظیم ادیب تصور کرتے تھے۔ اُن کے کُل سات ناول شائع ہوئے ہیں۔ آخری کتاب کا نام ’نمبر زیرو‘ تھا، جو سن 2015 میں شائع ہوئی تھی۔

اُن کے تاریخی اقدار پر مبنی ایک ناول ’ دی نیم آف دی روز‘ کو مقبول ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اپنے اِس ناول میں انہوں نے لاطینی زبان کے محاوروں اور ضرب الامثال کے ساتھ ساتھ علامات کی تشریح کو ایک خاص اور عام فہم انداز میں پیش کیا ہے۔ اِس ناول پر بنائی گئی فلم میں لیجنڈری اداکار شین کونری نے مرکزی کردار ادا گیا تھا۔