1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی نمبر ایک جوکووچ کا ویزا پھر منسوخ

14 جنوری 2022

آسٹریلوی حکام نے ٹینس کے عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کر دیا ہے۔ کووڈ ویکسین نہ کرانے والے سرب کھلاڑی اس فیصلے کے خلاف بھی اپیل کر سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45WQI
Tokio 2020 | Tennis | Novak Djokovic
تصویر: Seth Wenig/AP Photo/picture alliance

رواں سال کے اولین گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لیے میلبورن میں موجود سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ ویکسین کے بغیر ہی آسٹریلیا میں قیام کی جنگ ہار گئے ہیں۔

 آسٹریلیا کے امیگریشن منسٹر ایلکس ہوک نے جمعے کے دن اعلان کیا کہ جوکووچ کا ویزا منسوخ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ اور عوامی مفاد کے ملحوظ نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

 آسٹریلیا کے امیگریشن منسٹر نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت بالخصوص کووڈ کی عالمی وبا کے دوران ملکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ اگر جوکووچ کو ملک بدر کر دیا جاتا ہے تو ممکن ہے کہ ان پر تین سال تک آسٹریلیا داخلے پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔

کہانی کہاں سے شروع ہوئی؟

آسٹریلین اوپن کے دفاعی چیمپئن جوکووچ چھ جنوری کو جب میلبورن پہنچے تھے تو ان کے سفری دستاویزات میں اس بات کا ثبوت نہیں تھا کہ وہ ویکسیسن کرائے بغیر آسٹریلیا میں داخل ہونے کا استثنا رکھتے ہیں۔

اس لیے امیگریشن اتھارٹی نے چونتیس سالہ جوکووچ کا ویزا منسوخ کر دیا تھا تاہم جوکووچ نے عدالت سے رجوع کیا اور ایک مختصر عدالتی کارروائی کے بعد پیر کے دن ان کا ویزا بحال کر دیا گیا۔

تاہم آسٹریلوی امیگریشن اتھارٹی کے پاس اختیارات ہیں کہ وہ کسی کا ویزا بھی منسوخ کرتے ہوئے اسے ملک میں داخلے سے روک سکتی ہے۔ عدالتی کارروائی میں جوکووچ کی جیت کے بعد امیگریشن اتھارٹی نے اسی حق کا استعمال کیا ہے۔

کووڈ ضوابط اور آسٹریلیا

کووڈ انیس کی عالمی وبا کے دوران آسٹریلیا میں داخلے کے سخت قوانین متعارف کرائے گئے ہیں اور غیر ممالک سے آنے والوں کو مکمل ویکسین کا ثبوت یا اس سے استثنا کا سرٹیفیکٹ دیکھانا ہوتا ہے۔

جوکووچ کو ویکسین کے بغیر آسٹریلیا میں قیام کی اجازت دینے پر کچھ عوامی حلقوں میں شدید ردعمل دیکھا جا رہا تھا۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ ایک طویل عرصے سے پابندیوں اور مشکلات میں رہ رہے ہیں اور کسی شخص کو اس طرح ویکسین کے بغیر ہی میں ملک داخلے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔

آسٹریلوی امیگریشن کی طرف سے ان کا ویزا منسوخ کرنے کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب جوکووچ نے آسٹریلوی ویزا فارم کو بھرتے ہوئے درست معلومات فراہم نہ کرنے پر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت بھی کی ہے۔

نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن کے ڈراز کے مطابق پہلے راؤنڈ میں اپنے ہم وطن میمور کیس مانووچ کے خلاف کورٹ میں اترنا تھا۔ سرب دفاعی چیمپئن دسویں مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے کے لیے پر عزم تھے۔

اگر انہیں رواں سال کے اولین گرینڈ سلِیم ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع ملتا اور وہ یہ ٹائٹل جیت جاتے تو وہ اکیس گرینڈ سلِیم اعزازات کے ساتھ دنیائے ٹینس کے کامیاب ترین کھلاڑی بن جاتے۔