عبدالفتاح السیسی تیسری مرتبہ مصر کے صدر منتخب
18 دسمبر 2023مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے تیسری مرتبہ ملکی صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ مصر کی نیشنل الیکشن اتھارٹی نے پیر کے روز کہا کہ سیسی نے 89.6 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ ان کا مقابلہ تین دیگر امیدواروں سے تھا۔ یہ انتخابات 10 اور 12 دسمبر کے درمیان تین دن پر مشتمل تھے۔
انتخابی نتائج کیا تھے؟
الیکشن اتھارٹی کے مطابق گزشتہ ہفتے کے صدارتی انتخابات میں ٹرن آؤٹ تقریباً 66.8 فیصد رہا۔ 2018 میں ہونے والے گزشتہ انتخابات میں رجسٹرڈ ٹرن آؤٹ 41 فیصد تھا۔ نیشنل الیکشن اتھارٹی کے سربراہ حازم بداوی نے اس سال کے انتخابات میں ووٹروں کی شرکت کی سطح کو 'بے مثال‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ووٹنگ کا تناسب مصر کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما حازم عمر نے 4.5 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ وسطی بائیں بازو کی مصری سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے فرید یاران تیسرے اور لبرل وافد پارٹی کے عبدالثنا یمامہ چوتھے نمبر پر رہے۔
سابق جنرل 2014 سے اقتدار میں
سابق فوجی رہنما سیسی پہلی بار 2014 میں اخوان المسلمون کو بے دخل اور کالعدم قرار دینے کے بعد صدر منتخب ہوئے اور 2018 میں انہیں دوسری مدت سونپی گئی۔ ان دونوں انتخابات میں انہوں نے 97 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ مصر کا آئین صدر کو تین مدت سے زیادہ کام کرنے سے روکتا ہے۔
تاہم 2019 میں ایک آئینی ترمیم کے ذریعے صدارتی مدت کوچار سے چھ سال تک ایڈجسٹ کیا گیا، یعنی سیسی کے 2030 تک حکومت کرنے کا امکان ہے۔ موجودہ صدر کی بڑے پیمانے پر جیت پہلے سے ہی متوقع تھی کیونکہ ان کے تینوں مخالفین بڑی حد تک معمولی سیاسی شخصیات تھے۔
سیسی کے سب سے نمایاں چیلنجر نے اکتوبر میں یہ کہتے ہوئے اپنی مہم روک دی تھی کہ سرکاری اہلکاروں اور غنڈوں نے ان کے حامیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ نیشنل الیکشن اتھارٹی نے ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ اپنی انتخابی مہم میں سیسی نے ملکی معیشت سے نمٹنے کا وعدہ کیا، جو ایک بڑے بحران سے دوچار ہے۔ ان کی حکومت نے 2016 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا حمایت یافتہ اصلاحاتی پروگرام شروع کیا لیکن کفایت شعاری کے اقدامات قیمتوں میں زبردست اضافہ کا باعث بنے۔
ش ر⁄ ع ب (روئٹرز، ڈی پی اے)