عراق ميں تازہ تشدد، متعدد افراد ہلاک
28 نومبر 2019عراق ميں سکيورٹی فورسز کی مظاہرين کے خلاف فائرنگ کے نتيجے ميں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ جنوبی شہر الناصريہ ميں حکومت مخالف مظاہرين کے خلاف سکيورٹی دستوں کی جمعرات کو کی گئی کارروائی اور اس کے نتيجے ميں جانی نقصان کی تصديق حکومتی اور طبی ذرائع نے کر دی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی ميں پچاس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جن ميں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ الناصريہ ميں يہ تازہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب سکيورٹی دستوں نے ان دو پلوں پر سے مظاہرين کو منتشر کرنے کی کوشش کی، جن پر وہ کئی ايام سے قابض ہيں۔
عراق ميں دارالحکومت بغداد اور ملک کے جنوبی حصے ميں قريب دو ماہ سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہيں۔ يہ مظاہرين سياسی اصلاحات، نظام ميں از سر نو تبديلی اور بد عنوانی کے انسداد کے مطالبات کر رہے ہيں۔ الناصريہ ميں يہ تازہ کشيدگی نجف ميں ايرانی قونصليٹ کو آگ لگائے جانے کے ايک روز بعد سامنے آئی۔ مظاہرين بغداد حکومت کی مبينہ پشت پناہی پر پڑوسی ملک ايران سے بھی نالاں ہيں۔ عراق ميں پچھلے دو ماہ سے جاری احتجاجی تحريک اور سراپا احتجاج مظاہرين کے خلاف سکيورٹی دستوں کی کارروائی ميں اب تک قريب ساڑھے تين سو افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔ اس دوران زخمی ہونے والوں کی تعداد پندرہ ہزار سے بھی زيادہ ہے۔
دريں اثناء ايران نے گزشتہ روز نجف ميں اپنے قونصل خانے کو نذر آتش کيے جانے کے واقعے کی شديد مذمت کی ہے۔ ايرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے اس کارروائی ميں ملوث افراد کے خلاف فوری اور فيصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کيا ہے۔ نجف ميں ايرانی قونصل خانے کو بدھ کی شب مشتعل مظاہرين نے آگ لگائی۔ عوام ايران سے اس ليے نالاں ہيں کيونکہ ان کا ماننا ہے کہ تہران حکومت کا ايران پر خاصا اثر و رسوخ ہے اور وہ بغداد حکومت کی حمايت جاری رکھی ہوئی ہے، جسے مظاہرين بد عنوان قرار ديتے ہيں۔
ع س / ع ا، نيہز ايجنسياں