عراق میں دہشت گردی ، کم از کم80 افراد ہلاک
10 مئی 2010عراقی حکام کا کہنا ہے کہ آج مختلف شہروں میں فائرنگ اور بم دھماکوں کے مجموعی طور پر 20 سے زائد واقعات میں کم سے کم 80 افراد جاں بحق اور تقریباً 150 زخمی ہوگئے ہیں۔ ان واقعات کے دوران بغداد میں ایک مسجد اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے علاوہ مغربی صوبے انبار میں گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تازہ ترین واقعہ دارالحکومت بغداد میں ایک فیکٹری کے باہر رونما ہوا جب ایک خود کش بمبار نے فیکٹری کے باہر جمع افراد کے پاس خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
عراق میں وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ پرتش کارروائیاں اس وقت شروع ہوئیں جب پیر کی صبح پولیس اور فوج کی چھ چیک پوسٹوں پر خودکاراسلحے سے حملہ کیا گیا، جس میں سات اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس کے بعد دوسرے واقعے میں صویرہ میں ایک مسجد پر دو بم حملوں میں گیارہ افراد کو ہلاک اور 70کو زخمی کیا گیا۔
دوسری طرف عراق کے شمالی صوبے موصل میں ایک چیک پوائنٹ پرہونے والے ایک خودکش حملے میں کرد سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکارہلاک ہو گئے ہیں جبکہ عراقی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں واقع شہر فلوجہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں چار ہلاک اوردس زخمی ہو گئے ہیں۔ ان حملوں میں پولیس اہلکاروں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے اسی نوعیت کے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ یہ واقعات ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب عراق میں دو ماہ قبل ہونے والے انتخابات کےبعد حکومت سازی کے لئے کوششیں ہو رہی ہیں۔ عراق میں محکمہ داخلہ، دفاع اور پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران تشدد کے مختلف واقعات میں 328 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں پولیس کے39 اورفوج کے15 اہلکاروں سمیت 274 عام شہری بھی شامل ہیں۔
رپورٹ: بخت زمان
ادارت : عدنان اسحاق