عرب ممالک میں شادیوں کی متنوع رسومات
عرب دنیا کے ممالک میں کئی مماثلتیں بھی ہیں لیکن بیشتر ممالک کی اپنی اپنی الگ پہچان اور ثقافت بھی ہیں۔ شادی کا جشن بھی مختلف عرب ممالک میں مختلف انداز میں منایا جاتا ہے۔
مراکش
مراکش کے شہری شادی کے موقع پر اپنا روایتی لباس پہننے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ تصویر شاہ محمد چہارم کی شادی کی ہے، جنہوں نے مراکشی جلبہ پہن رکھا ہے۔ ان کی دلہن لالہ سلمیٰ کے لباس کو القفطان کہا جاتا ہے۔
تیونس
تیونس کا شمار ایسے عرب ملکوں میں ہوتا ہے، جہاں شادی کا جشن انتہائی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ توجہ دلہن کے عروسی لباس پر دی جاتی ہے۔
لیبیا
لیبیا کے باشندے شادی کے موقع پر اپنے اجداد کی مانند روایتی لباس پہنتے ہیں۔ لباس پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ دلہن کے لیے سونے کے زیورات بھی انتہائی اہم سمجھے جاتے ہیں۔
اردن
کچھ عرب ممالک میں شادیوں کے موقع پر روایتی اور مغربی لباس ایک ساتھ دکھائی دیتے ہیں، جیسا کہ اردن میں۔ اس تصویر میں دلہا اور دلہن مغربی لباس پہنے ہوئے ہیں لیکن ان کے اوپر انہوں نے روایتی ملبوس بھی اوڑھ رکھے ہیں۔
فلسطین
فلسطینی شہری شادی کے موقع پر مغربی لباس پہننے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن اس موقع پر بھی وہ اپنی فلسطینی شناخت ضرور ظاہر کرتے ہیں۔ جیسے کہ اس تصویر میں دلہن نے پھولوں کے گلدستے کے بجائے ایک فلسطینی علامت تھام رکھی ہے۔ فلسطینی پرچم کو بھی شادیوں میں بہت نمایاں رکھا جاتا ہے۔
یمن
یمن میں ہونے والی شادیوں میں دلہن کے روایتی لباس القنبع کو مرکزی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ عروسی لباس میں سنہرا، گلابی، سرخ اور کئی دیگر شوخ رنگ ہوتے ہیں اور اس لباس پر کشیدہ کاری بھی کی گئی ہوتی ہے۔
صرف نکاح ہی کافی؟
مختلف عرب ممالک میں شادیوں سے متعلق رسم و رواج تو مختلف ہیں ہی، لیکن شادی کا طریقہ کار اور قوانین بھی مختلف ہیں۔ کچھ ممالک میں نکاح خواں کی طرف سے نکاح پڑھا دینا ہی کافی ہوتا ہے تو دیگر ممالک میں کوئی بھی شادی صرف متعلقہ سرکاری محکمے کے کسی اہلکار کی موجودگی اور نگرانی ہی میں ہو سکتی ہے۔
دلہن اور انگوٹھی
یوں تو زیوارت کے حوالے سے بھی عرب ممالک میں مختلف رجحانات پائے جاتے ہیں لیکن عام طور پر کسی بھی عرب ملک کی دلہن ہیرے کی انگوٹھی ملنے پر بہت خوش ہوتی ہے۔
سونا بھی تو لازم ہے
کئی عرب ممالک میں سونے کے زیورات بھی بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ لڑکا اور اس کے اہل خانہ اگر سونے سے بنا بہت سا زیور لے کر رشتہ مانگنے جائے تو دلہن کے گھر والے اکثر باآسانی رشتے طے کرنے پر رضا مند ہو جاتے ہیں۔
حنا سے رنگے ہاتھ
بیشتر عرب ممالک میں بھی پاکستان اور بھارت کی طرح شادی کے دن سے پہلے ہی دلہن کے ہاتھ حنا سے رنگ دیے جاتے ہیں۔
رقص و موسیقی بھی ضروری!
عرب ممالک میں شادی کا کوئی جشن ہو تو ممکن ہی نہیں کہ رقص و موسیقی کا اہتمام نہ کیا گیا ہو۔ زیادہ تر ممالک میں مقامی روایتی موسیقی اور رقص کو ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ تصویر مراکش میں ایک شادی کی تقریب کی ہے، جس میں روایتی ساز بجائے جا رہے ہیں۔
پیشہ ور رقاصائیں
مصر جیسے چند عرب ممالک میں پیشہ ور رقاصاؤں کو بھی شادی کی تقریبات میں بلایا جاتا ہے، جن کے رقص سے شرکاء لطف لیتے ہیں۔
شادی کا کیک
شادی کی تقریب میں کیک کا کاٹا جانا یوں تو ایک مغربی روایت ہے لیکن اب اکثر عرب ممالک میں بھی شادی کی کسی تقریب میں جب تک دلہا اور دلہن ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر کیک نہ کاٹیں، ایسی کوئی تقریب ادھوری ہی سمجھی جاتی ہے۔
کھانے کے بغیر شادی کیسے ممکن ہے؟
عرب ممالک میں بھی شادی کی تقریب میں شریک مہمانوں کے لیے کھانے کا اہتمام ضروری سمجھا جاتا ہے۔ الجزائر، تیونس اور مراکش جیسے مغربی افریقی ممالک میں کسکُس کی روایتی ڈش شادیوں کی تقریبات میں ضرور رکھی جاتی ہے۔
کچھ میٹھا بھی ہو جائے!
بیشتر عرب ممالک میں بقلاوہ اور مقامی مٹھائیاں بھی شادی کی تقریبات میں لازمی طور پر رکھی جاتی ہیں۔