عید لاک ڈاؤن، تاجروں کی مخالفت، آرمی چیف سے مداخلت کی اپیل
10 مئی 2021آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکٹری جنرل نعیم میر نے ایک ویڈیو بیان میں وفاقی حکومت کی طرف سے دوکانیں اور کاروبار بند کرانے کے لیے فوج طلب کرنے کی مخالفت کی ہے۔
پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق اتوار کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کے نام اس بیان میں انہوں نے کہا کہ تاجر تنظیموں نے ہمیشہ فوج کا احترام کیا ہے اور اس قومی ادارے سے بھرپور تعاون کیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ''حکومت کی طرف سے کاروبار بند کرانے کے لیے فوج کا استعمال ادارے کی عزت و احترام کے لیے اچھا نہیں۔‘‘
پاکستان میں کورونا سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے آٹھ سے بارہ مئی تک گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں دوکانیں، بازار، کاروبار اور سیاحتی مقامات بند رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
اتوار کو ادارے کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ حکومت تمام لوگوں سے گذارش کر رہی ہے کہ وہ عید کی ان چھٹیوں میں سیاحتی مقامات کی طرف نہ جائیں اور اپنے گھروں پر رہیں ورنہ انہیں لوٹا دیا جائے گا۔
حکومت کے مطابق پڑوسی ممالک میں کورونا کی بے قابو صورتحال کے پیش نظر پاکستان کو ہر ممکن احتیاطی تدابیر لینی ہوں گی۔
تاجر رہنما نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر نکتہ چینی اور طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چھوٹے تاجروں اور دوکانداروں کا رزق چھیننے اور انہیں معاشی طور پر کچلنے پر مبارکباد کی مستحق ہے۔
انہوں نے دھمکی دی کہ عید کے بعد تاجر برادری اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنے کے لیے تیار رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شٹر ڈاؤن کرنے کی بجائے اپنی دوکانیں کھولیں گے اور جب تک وفاقی وزیر اسد عمر استعفی نہیں دیتے احتجاج جاری رہے گا۔
اس سے قبل تاجر تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عید کے موقع پر سختی کرنے کی بجائے دوکانیں ہر وقت کھلی رکھنے کا اعلان کرے تاکہ بازاروں میں لوگوں کا رش نہ لگے۔ تاہم حکام کے مطابق پاکستان میں لوگ بارہا حکومتی اپیلوں کے باوجود مجموعی طور پر کورونا ہدایات کو نظرانداز کرتے ہیں۔