غزہ اور لبنان میں اسرائیلی کارروائیاں جاری
2 نومبر 2024ستمبر کے اواخر سے اسرائیل لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے خلاف بھرپور حملوں میں مصروف ہے جبکہ فلسطینی عسکری گروپ حماس کے خلاف لڑائی بھی جاری ہے، جس نے گزشتہ سال سات اکتوبر میں اسرائیل پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔
دریں اثناء ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایران اور اس کے اتحادیوں پر اسرائیلی حملوں کو 'بھرپور جواب‘ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
شمالی غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں جاری
گزشتہ ماہ چھ اکتوبر سے اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ پر ایک بڑے فضائی اور زمینی حملے کا آغاز کر رکھا ہے، جس کا مرکز جبالیہ کا علاقہ ہے۔ اسرائیلی موقف ہے کہ اس علاقے میں حماس کے جنگجو دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ کے مطابق، ''شمالی غزہ میں پیدا ہونے والی صورت حال تباہ کن ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے ہیومینیٹیرین ادارہ برائے صحت اور دیگر اداروں کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے، ''یہ علاقہ تقریباً ایک ماہ سے محاصرے میں ہے، جہاں عام افراد خوراک اور ادویات سے محروم ہیں جب کہ انہیں بمباری اور دیگر حملوں کا سامنا ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''شمالی غزہ میں پوری آبادی بیماری، قحط اور تشدد سے موت کے خطرے سے دوچار ہے۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے گزشتہ شب جبالیہ سے متصل بیت لاہیا کو دو بار نشانہ بنایا۔ دوسری جانب ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ جبالیہ کے ارد گرد ''فضائی اور زمینی سرگرمیوں میں‘‘ درجنوں عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی دستے وسطی غزہ اور غزہ کے جنوب میں رفح میں بھی آپریشنز میں مصروف ہیں۔
لبنان میں اسرائیلی کارروائیاں
اسرائیل نے 23 ستمبر سے لبنان میں بڑی عسکری کارروائیوں اور پھر زمینی آپریشن کو مزید وسعت دے دی تھی، جب کہ دوسری جانب سے حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ شب تل ابیب کے شمال میں شیرون کے علاقے میں ایک حملے میں 19 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق لبنان کی جانب سے فائر کیے گئے تین میزائلوں سے یہ نقصان ہوا۔ دوسری جانب حزب اللہ نے کہا کہ اس نے تل ابیب کے قریب اسرائیلی انٹیلیجنس اڈے کو دوبارہ نشانہ بنایا ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج نے کہا ہےکہ جمعے کو جنوبی لبنانی شہر طائر کے ارد گرد ایک حملے میں دو جنگجو مارے گئے۔ جبکہ لبنانی وزارت صحٹ نے کہا کہ کہ ملک کے مشرق میں اسرائیلی حملوں میں 52 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ ان حملوں سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے عام شہریوں کے انخلا سے متعلق کوئی وارننگ بھی نہیں دی گئی تھی۔ لبنانی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے اے ایف پی کے اعدادوشمار کے مطابق، لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 1,911 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان میں 30 ستمبر سے جاری زمینی کارروائی کے بعد سے اب تک 37 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ع ت، ش ر، ع ب (روئٹرز، اے ایف پی)