1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ سے راکٹ داغنے پر اسرائیلی کارروائی، مزید 4 فلسطینی ہلاک

13 نومبر 2019

غزہ پٹی پر انتہا پسند فلسطینی تنظیم کے راکٹ داغنے کے جواب میں اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔ بدھ تیرہ نومبر کو مزید چار عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد سولہ ہوگئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Sv29
Israel Gaza Konflikt
تصویر: picture-alliance/Photoshot/Jini

فلسطینی علاقے غزہ پٹی سے ایک انتہا پسند عسکریت پسند تنظیم نے اسرائیلی سرزمین پر راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی کارروائیاں بھی ہیں۔ آج بدھ کو بھی اسرائیلی حملوں میں مزید چار فلسطینی عسکریت پسندوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

اس طرح منگل سے اب تک غزہ پٹی میں ہونے والی ہلاکتیں سولہ تک پہنچ گئی ہیں۔ اس کشیدہ صورت حال کو گزشتہ پانچ برسوں میں ہونے والے انتہائی سنگین اور خونی واقعات میں شمار کیا گیا ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اگر حالات میں سدھار پیدا نہ ہوا تو جنگ زدہ حالات میں شدید بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے۔

Gazastreifen | Trümmer eines Hauses nach israelischem Raketenangriff
اسرائیلی حملوں سے کئی فلسطینی عمارتیں تباہی کا شکار ہوئی ہیںتصویر: Reuters/I. Abu Mustafa

دوسری جانب 'اسلامی جہاد‘  نامی تنظیم کے راکٹ داغنے کا سلسلہ منگل بارہ نومبر سے جاری ہے اور اب تک دو سو کے قریب راکٹ داغے جا چکے ہیں۔ اسرائیل میں بظاہر ان راکٹوں سے کسی جانی و مالی نقصان کو رپورٹ نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز جوابی اسرائیلی فضائی حملوں میں آٹھ فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

یہ راکٹ اسلامی جہاد نامی عسکریت پسند تنظیم نے اُس اسرائیلی حملے کے جواب میں داغنا شروع  کیے ہیں ، جس میں اُس کے اہم کمانڈر بہا ابو العطا کی موت ہوئی تھی۔ اس تنظیم نے اپنے لیڈر کی ہلاکت کو اسرائیل کی جانب سے جنگ نافذ کرنا قرار دیا ہے۔ عسکری تنظیم کی جانب سے اپنے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد جوابی انتقامی کارروائی شروع کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

Baha Abu Al-Ata
بیالیس سالہ بہا ابوالعطا () درمیان میں تنظیم اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کے سربراہ تھےتصویر: Reuters/M. Salem

بیالیس سالہ ابوالعطا مضبوط تنظیم اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کے سربراہ تھے۔ اُن کو ٹارگٹ کر کے اسرائیلی حملے میں ہلاک کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے ابو العطا کو کسی بھی وقت پھٹ جانے والا ایک بم قرار دیا تھا۔

یہ امر اہم ہے کہ منگل ہی کو ابو العطا کی ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ اسرائیل نے شامی دارالحکومت دمشق میں بھی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنا کر چھ افراد کو مار دیا تھا۔ اس حملے میں اسرائیل کا نشانہ اسلامی جہاد کے ایک اور رہنما اکرم العجوری تھے جو ہلاک ہونے سے بچ گئے ہیں۔ العجوری کا تعلق بھی القدس بریگیڈز سے ہے۔ دمشق میں کیے گئے حملے میں العجوری کا بیٹا ضرور مارا گیا ہے۔

ع ح ⁄  ع ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)