فارمولا ون سیزن شروع: آسٹریلین گراں پری ریس فیٹل کے نام
26 مارچ 2017فیراری ٹیم کے ڈرائیور کے طور پر سیباستیان فیٹل کی کسی ریس میں یہ اب تک مجموعی طور پر چوتھی اور ستمبر 2015ء میں سنگاپور گراں پری کے بعد سے پہلی کامیابی تھی۔ کسی انفرادی ریس میں اپنی اس تینتالیس ویں فتح کے بعد فیٹل نے امید ظاہر کی کہ وہ رواں سیزن میں مرسیڈیز کے خلاف اپنی برتری کو مزید بڑھائیں گے۔
فیراری ٹیم میں فیٹل کے ساتھی ڈرائیور فن لینڈ کے کِمی رائی کونن اس ریس میں چوتھے نمبر پر رہے۔ 2007ء میں کِمی رائی کونن کی کامیابی کے بعد سے فیراری ٹیم کے لیے ملبورن میں یہ پہلی کامیابی تھی۔ اسی طرح فیٹل کے لیے 2011ء کے بعد سے آسٹریلیا میں یہ دوسری کامیابی تھی۔ تب اُنہوں نے ریڈ بُل ٹیم کے ڈرائیور کے طور پر آسٹریلین گراں پری جیتی تھی۔
آسٹریلوی شہر ملبورن میں منعقدہ اِس گراں پری ریس میں مرسیڈیز ٹیم کے برطانوی ڈرائیور لیوئس ہیملٹن نے، جو تین بار ورلڈ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں، دوسری جبکہ فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے مرسڈیز ٹیم ہی میں اُن کے نئے ساتھی ڈرائیور والٹیری بوٹاس نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
اگرچہ ہیملٹن نے پول پوزیشن سے ریس شروع کی تھی تاہم وقت سے پہلے ہی وہ ٹائر بدلوانے کے لیے وقفے میں چلے گئے اور اسی وقفے کی وجہ سے وہ نہ صرف ریس میں اپنی برتری کھو بیٹھے بلکہ شاید اسی وجہ سے ریس میں پہلی پوزیشن سے بھی محروم رہے۔ مرسڈیز ٹیم کے سربراہ ٹوٹو وولف نے اعتراف کیا کہ یہ وقفہ کچھ زیادہ ہی جلد لے لیا گیا تھا۔ ہیملٹن نے فیٹل کو کامیابی پر مبارک باد دی۔
اُنتیس سالہ جرمن ڈرائیور فیٹل نے فارمولا وَن موٹر ریسنگ میں آخری مرتبہ عالمی اعزاز 2013ء کے اواخر میں اپنے نام کیا تھا جبکہ اتوار چھبیس مارچ کو آسٹریلیا کے البرٹ پارک میں منعقدہ ریس جیت کر فیٹل ایک بار پھر پوائنٹس کے اعتبار سے سرِفہرست آ گئے ہیں۔
ریس جیتنے کے بعد فیٹل نے بے پناہ مسرت کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے ایک طویل عرصے یعنی ٹھیک پانچ سو تینتیس دنوں کے بعد فتح کا ذائقہ چکھا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ایک ناقابلِ یقین لمحہ ہے اور یہ کہ وہ اپنی پوری ٹیم کا بے حد شکریہ ادا کرتے ہیں، جس کی انتہائی سخت محنت کی بدولت یہ کامیابی نصیب ہوئی ہے۔ فیٹل نے کہا کہ اس کامیابی میں اُن کی شاندار گاڑی کا بھی اپنا کردار ہے۔