1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس آبدوز معاہدہ کی منسوخی: اتحادیوں میں تعلقات کشیدہ

20 ستمبر 2021

آسٹریلیا نے فرانس کے ساتھ روایتی آبدوزوں کی ایک اہم ڈیل کو ختم کرتے ہوئے امریکا سے جوہری آبدوزیں خریدنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ اس پیش رفت پر پیرس حکومت نے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/40Xoh
U-Boot USS Wyoming
تصویر: picture-alliance/AP/US Navy/R. Rebarich

فرانس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے اس مسئلے پر جلد ہی بات چیت کی درخواست کی ہے، جس میں فرانس آسٹریلیا کی جانب سے دفاعی معاہدے کی منسوخی کے سلسلے میں امریکا سے وضاحت طلب کرے گا۔

فرانس نے امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان گزشتہ دنوں ہونے والے آکوس دفاعی معاہدے کے بعد ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے امریکا اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔ حالانکہ اس نے برطانیہ سے فی الحال اپنے سفیر کو واپس نہیں بلایا ہے۔

آکوس معاہدے کے بعد آسٹریلیا نے فرانس کے ساتھ نیوکلیائی آبدوز تیار کرنے کے اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدے کو منسوخ کردیا اور امریکا اور برطانیہ کے ساتھ مل کر آبدوز تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نئی پیش رفت کے بعد فرانس نے سخت ناراضی اور غم و غصے کا اظہار کیا۔

فرانسیسی حکومت کے ترجمان گیبریل اتل نے اتوار کے روز بتایا کہ اگلے چند دنوں کے اندر امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کے درمیان ٹیلی فون پر بات ہوگی۔ یہ بات چیت امریکی صدر کی درخواست پر ہو رہی ہے۔

 فرانسیسی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا، ”ہم ان سے وضاحت چاہتے ہیں۔ امریکا نے جو کچھ کیا ہے اسے اس کا جواب دینا ہوگا کیونکہ یہ ایک بڑی اعتماد شکنی کے مترادف ہے۔"

Frankreich Marine l Macron besucht das U-Boot Le Terrible
تصویر: Getty Images/AFP/Contributor

قومی مفاد سرفہرست

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مجوزہ بات چیت بظاہر آبدوزوں کے فروخت کے حوالے سے دونوں اتحادیوں کے درمیان  پیدا ہونے والے تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش ہے۔

اس سے قبل فرانس سے آسٹریلیا پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے فرانسیسی آبدوزیں خریدنے کا معاہدہ منسوخ کرنے اور ان کے بجائے امریکا سے معاہدہ کرنے کے سلسلے میں غلط بیانی کی۔ لیکن آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ معاہدے کے حوالے سے چند ماہ قبل ہی اپنے خدشات کا اظہار کرچکے تھے۔

آسٹریلیوی وزیر اعظم موریسن کا کہنا تھا کہ وہ فرانس کی مایوسی کو بخوبی سمجھتے ہیں لیکن ”مجھے آسٹریلیا کے قومی مفاد کو سرفہرست رکھنے میں کوئی افسوس نہیں اور آئندہ بھی نہیں ہو گا۔"

چین کے خلاف امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کا دفاعی معاہدہ

فرانس تاہم اس نئے دفاعی معاہدے اور آبدوزوں کی خریداری منسوخ کرنے کے فیصلے سے سخت ناراض ہے۔ اس ناراضی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ صدر ماکروں نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے واشنگٹن اور کینبرا سے اپنے سفیروں کو واپس بلالیا۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ دنوں آسٹریلیا، امریکا اور برطانیہ کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے۔ انہوں نے فرانس کے ایک ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ”جھوٹ، دوغلاپن، بداعتمادی اور توہین ہوئی ہے۔ فرانس کا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سفیروں کو واپس بلانے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہم کتنے ناراض ہیں اور ہمارے درمیان شدید بحران ہے۔"

Australien USA l  Videokonferenz mit PM Morrison, Präsident Biden, PM Johnson
تصویر: Mick Tsikas/AP/picture alliance

برطانوی وزیر اعظم کی اپیل

اس تنازعہ کے درمیان برطانوی اور فرانسیسی وزراء دفاع کی اس ہفتے ہونے والی میٹنگ منسوخ کر دی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق میٹنگ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ مبینہ طورپر حکمراں جماعت کی درخواست پر کیا گیا ہے۔

آکوس دفاعی معاہدے سے فرانس اور یورپی یونین ناراض، چین برہم

دریں اثنا برطانو ی وزیر اعظم بورس جانسن نے فرانس سے اپیل کہ وہ تعلقات میں آ جانے والی دراڑ کو ختم کرنے اور تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس کے درمیان انتہائی دوستانہ تعلقات ہیں، ”ان کے ملک کی فرانس کے ساتھ محبت بے مثال ہے۔"

ادھر فرانسیسی وزیر خارجہ سے جب پوچھا گیا کہ انہوں نے برطانیہ سے بھی اپنے سفیر کو واپس کیوں نہیں بلایا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال اس کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ انہوں نے حالانکہ  ہفتے کے روز کہا تھا کہ برطانیہ اس معاملے میں 'تیسرا پہیہ‘ ہے، ”ہم ان کی موقع پرستی سے واقف ہیں۔"

ج ا/  ا  ا   (اے ایف پی، روئٹرز)