فرانس میں ایک لاکھ سے زائد جعلی کووڈ پاس زیرِ استعمال
16 دسمبر 2021فرانس میں عام شہریوں کے پاس ایک لاکھ دس ہزار کے قریب جعلی کووڈ پاس کا انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ پاسز باقاعدہ طور پر استعمال بھی کیے جا رہے ہیں۔ جعلی کووڈ پاس کا مطلب ہے کہ یہ افراد ویکسین لگائے ہوئے ہیں یا وہ کورونا بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں یا حالیہ ایام میں کورونا کا منفی ٹیسٹ کروا چکے ہیں۔
یورپی یونین کے ممالک کووڈ 'ٹریول پاس‘ پر متفق
فرانسیسی وزارتِ داخلہ کے مطابق ان جعلی کووڈ پاسوں کے بارے میں فوجداری تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
جعلی کووڈ پاس رکھنے والوں کے خلاف تفتیش
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمانیاں نے اس صورت حال پر تعجب کا اظہار بھی کیا اور وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا کہ کئی جعلی کووڈ پاسوں میں طبی عملہ بھی ملوث ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے جعلی پاسوں کے اجراء میں حقیقی ڈاکٹروں، نرسنگ اسٹاف اور کارڈ حاصل کرنے والے شخص کا فراڈ شامل ہوتا ہے اور ایسے جرائم کو ثابت کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ طبی عملہ ہی دراصل معاملے کی جڑ میں ہوتا ہے۔
ماسک ہماری حفاظت کرتا ہے یا آس پاس موجود لوگوں کی؟
فرانسیسی وزیر داخلہ نے اس کی تصدیق کی ہے کہ کم از کم چار سو افراد کے خلاف تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فرانس میں شہریوں کو عوامی مقامات میں کووڈ پاس کا رکھنا لازمی قرار دیا جا چکا ہے۔ اب تک ایک سو افراد کو ایسے جعلی دستاویز رکھنے پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔
جعلی کووڈ پاس رکھنے کی سزا
فرانس میں جعلی کووڈ پاس رکھنا ایک جرم ہے اور اس جرم میں پانچ برس تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ کے مطابق بعض افراد کو معطل سزا یا حقیقی معنوں میں عدالت کی جانب سے سزا سنا دینے کے بعد جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔
فرانسیسی حکام کے مطابق رواں برس نومبر میں پیرس کے ایک ڈاکٹر پر 220 جعلی کووڈ پاس فروخت کرنے کا الزام عائد کیا جا چکا ہے، اس وقت یہ ڈاکٹر زیر حراست ہے۔
جرمنی میں کورونا وبا کی شدت، مفت ٹیسٹ پھر سے شروع
فرانسیسی حکومت نے عام شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جعلی کووڈ پاس کے استعمال کو فوری طور پر ترک کر دیں کیونکہ یہ ایک جرم ہے۔ اسی طرح لوگوں کو کووڈ انیس بیماری کے نافذ کردہ احتیاطی ضوابط کی پاسداری کرنے کی تلقین بھی کی گئی ہے۔
ع ح /ع آ (اے ایف پی)