فرانسوا اولانڈ کا دورہ مشرق وسطٰی، مرکزی موضوع ايران
17 نومبر 2013تل ابيب سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق فرانسيسی صدر فرانسوا اولانڈ وزير خارجہ لاراں فابيوس سميت چند ديگر وزراء اور متعدد اہم کاروباری شخصيات کے ہمراہ آج وہاں پہنچ چکے ہيں۔ تل ابيب آمد پر صحافيوں سے گفتگو کرتے ہوئے اولانڈ کا کہنا تھا کہ جوہری طاقت کا حامل ايران نہ صرف اسرائيل بلکہ پوری دنيا کے ليے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اپنے اس تين روزہ دورے ميں اولانڈ اسرائيل اور فلسطين کے مابين جاری امن مذاکرات کو دوبارہ پٹری پر چڑھانے کی کوشش کريں گے۔ اس کے علاوہ ایران کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا کیونکہ بيس نومبر کو سوئٹزرلينڈ کے شہر جنيوا ميں تہران انتظاميہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا اگلا دور منعقد ہونے والا ہے۔ يہ توقع بھی ہے کہ صدر اولانڈ فرانس اور اسرائيل کے مابين ہونے والی باہمی تجارت کو فروغ دينے کی کوشش کريں گے۔ سن 2011 ميں دونوں ممالک کے درميان باہمی تجارت کا حجم تين بلين ڈالر تھا۔
آج صدر اولانڈ اسرائيل کے صدر شمعون پيريز اور وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو سے ملاقاتيں کريں گے۔ يہ امر اہم ہے کہ پيريز اور نيتن ياہو دونوں ہی نے پيرس انتظاميہ پر زور ديا ہے کہ وہ ايران کے جوہری تنازعے کے حل کے ليے جاری مذاکرات ميں اپنا سخت موقف برقرار رکھے اور آئندہ ہفتے جنيوا ميں مذاکرات کے دوران اپنے رويے ميں نرمی نہ لائے۔ صدر پيريز نے ايک فرانسيسی ہفتہ وار جريدے کو ديے اپنے ايک انٹرويو ميں اپنے خدشات کا ذکر کچھ يوں کيا، ’’ہميں يقين ہے کہ اگر ايران نے ايٹم بم تيار کر ليا، تو مشرق وسطٰی کے تمام ممالک بھی يہی کرنے کی کوشش کريں گے۔‘‘
سترہ نومبر کے روز اسرائيلی صدر و وزير اعظم کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد اولانڈ کل پير کے روز اسرائيلی پارليمان سے بھی خطاب کريں گے۔ بعد ازاں پير ہی کے دن وہ رملہ جائيں گے، جہاں فلسطينی صدر محمود عباس کے ساتھ ان کی ملاقات طے ہے۔ فرانسيسی اہلکاروں کے ذرائع کے حوالے سے بتايا گيا ہے کہ صدر اولانڈ اس ملاقات ميں دونوں جانب سے لچک کے مظاہرے کی اپيل کريں گے تاکہ قريب تين برس کی تعطلی کے بعد امريکا کی ثالثی سے اسی سال جولائی ميں دوبارہ شروع ہونے والے مشرق وسطٰی امن مذاکرات نتيجہ خيز رہيں۔ بتايا گيا ہے کہ اولانڈ دو رياستی حل پر زور ديں گے۔ ايسی رپورٹيں بھی ہيں کہ وہ مغربی اردن ميں يہودی آبادکاری پر تنقيد کريں گے۔ فرانسيسی صدر فلسطين ميں سابق رہنما ياسر عرفات کی قبر پر بھی جائيں گے۔
غزہ پٹی کی حکمران فلسطينی تنظيم حماس کی جانب سے فرانسيسی صدر کے اس دورے کی مذمت کی گئی ہے اور پيرس انتظاميہ پر الزام عائد کيا گيا ہے کہ وہ اسرائيل نواز ہے اور فلسطينيوں کے حقوق کو نظر انداز کرتی ہے۔
جان کيری آئندہ جمعے کو اسرائيل کا دورہ کريں گے، اسرائيلی ميڈيا
اسرائيلی ميڈيا کے مطابق امريکی وزير خارجہ جان کيری آئندہ جمعے کے روز اسرائيل کا دورہ کريں گے۔ ان کے اس دورے کا مقصد ايران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر بات چيت ہے۔ اسرائيل کی ايک نيوز ويب سائٹ پر ملکی وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو کا حوالے ديتے ہوئے لکھا گيا ہے کہ وہ اس بات کی کوشش کريں گے کہ اپنے اتحادی ممالک کو ايران کے ساتھ کسی اچھے اور کارآمد سمجھوتے کے ليے رضامند کر سکيں۔ نيتن ياہو کے بقول اس وقت کوئی اچھی ڈيل اس ليے ممکن ہے کيونکہ ايرانی انتظاميہ دباؤ کا شکار ہے اور اگر اس مخصوص وقت پر مزيد دباؤ ڈالا جائے تو مزيد بہتر نتائج موصول ہو سکتے ہيں۔