یوکرین میں فرانسیسی دستے روسی فوج کا جائز ہدف ہوں گے، ماسکو
8 مئی 2024ماسکو سے بدھ آٹھ مئی کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی طرف سے فرانس کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ روس اور یوکرین کی جنگ میں فرانسیسی دستوں کی یوکرین میں موجودگی کا مطلب یہ ہو گا کہ ماسکو کی مسلح افواج بجا طور پر ان دستوں کو نشانہ بنائیں گی۔
صدر ماکروں کا بیان
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے اس سال فروری میں، جب روسی یوکرینی جنگ کے دو سال پورے ہو گئے تھے، اپنے ایک بیان میں یہ کہہ کر ایک نئی بحث شروع کرا دی تھی کہ وہ پیرس کے مسلح دستوں کی مستقبل میں یوکرین میں تعیناتی کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتے۔
اس بیان میں فرانسیسی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر روس یوکرین میں جیت گیا، تو یورپ کا قابل اعتماد ہونا کم ہو کر صفر ہوجائے گا۔
روسی تیل کی تنصیبات پر یوکرینی حملے
یوکرین اور روس کے ایک دوسرے کے انرجی انفراسٹرکچرز پر حملے
اس پس منظر میں ماسکو میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے بدھ کے روز صحافیوں کو بتایا، ''صدر ماکروں کے اس بیان کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اس خواہش کے ساتھ اپنے بیان کی خود ہی وضاحت بھی کر رہے ہیں کہ روس میں اسٹریٹیجک نوعیت کی بےیقینی پیدا کی جائے۔‘‘
ماریا زخارووا نے کہا، ''ہمیں انہیں (صدر ماکروں کو) ناامید کرنا ہی پڑے گا، اس لیے کہ ہمارے لیے تو صورت حال یقینی سے بھی زیادہ نظر آتی ہے۔ جنگی علاقے میں اگر فرانسیسی فوجی دکھائی دیے، تو ایسا ہو کر رہے گا کہ وہ روسی مسلح افواج کا نشانہ بنیں گے۔ ہمیں لگتا ہے کہ پیرس کے پاس اس کا ثبوت پہلے ہی سے موجود ہے۔‘‘
امریکہ نے یوکرین کو خفیہ طور پر بیلسٹک میزائل فراہم کیے
یوکرین میں فرانسیسی شہریوں کی ہلاکت کا روسی دعویٰ
روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ماسکو پہلے ہی یوکرین میں مارے جانے والے فرانسیسی شہریوں کی تعداد میں اضافے کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
قبل ازین اسی ہفتے پیر کے دن روس نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ وہ اپنے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کی مشق بھی کرے گا۔
یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے چین روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، شولس
ماسکو کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کی یہ مشق فوجی مشقوں کے ایک سلسلے کے حصے کے طور پر کی جائے گی۔ اس حوالے سے روس کی طرف سے فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے لاحق خطرات کا ذکر بھی کیا جاتا ہے۔
م م / ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)