1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستفرانس

فرانسیسی صدر بھارت میں، دفاع کے شعبے میں تعاون پر گفتگو

26 جنوری 2024

دورے کے دوران فرانسیسی کمپنی ایئر بس اور بھارت کے ٹاٹا گروپ کے مابین ہیلی کاپٹرز بنانے کے حوالے سے ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ ایئربس کا کہنا ہے یہ ہیلی کاپٹرز بھارت کے کچھ پڑوسی ممالک کو بھی برآمد کیے جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/4bjEY
فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اس وقتبھارت کا دورہ کر رہے ہیں
فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اس وقتبھارت کا دورہ کر رہے ہیںتصویر: LUDOVIC MARIN/AFP

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اس وقتبھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ نئی دہلی سے موصولہ رپورٹس کے مطابق اس دوران دونوں ممالک کے مابین دفاع کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے اور ہیلی کاپٹرز بنانے کے حوالے سے ایک معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

بھارت میں وزارت داخلہ کے سیکرٹری ونے کاوترا نے آج جمعہ 25 جنوری کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ایئر بس کمپنی اور بھارت کے ٹاٹا گروپ کے درمیان شہریوں کے استعمال کے لیے H125 ہیلی کاپٹرز بنانے کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔ 

ایئر بس نے بھی اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ  یہ ہیلی کاپٹرز بھارت کے کچھ پڑوسی ممالک بھی برآمد کیے جائیں گے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان ہیلی کاپٹر کی فائنل اسمبلی لائن کی تیاری کے لیے 24 ماہ کا وقت درکار ہے، جس کے بعد ان ہیلی کاپٹرز کی ڈلیوری متوقع طور پر 2026ء سے شروع کر دی جائے گی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس حوالے سے بات کرنے کے لیے ٹاٹا گروپ سے بھی رابطہ کیا، لیکن اس کی جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں سے گلے ملتے ہوئے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں سے گلے ملتے ہوئےتصویر: Money Sharma/AFP/Getty Images

دفاع کے شعبے میں تعاون

روئٹرز کی رپورٹ میں نئی دہلی میں موجود افسران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ماکروں کے دورہ بھارت کے دوران دونوں ممالک کہ مابین دفاع کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، جس میں ممکنہ طور پر ہوائی جہازوں کا انجن بنانے والی فرانسیسی کمپنی 'سفران' کی جانب سے بھارت میں جنگی طیاروں کے انجن کی تیاری کے لیے مدد کی فراہمی پر بھی گفتگو ہوئی۔

اس بارے میں فرانس میں تعینات بھارتی سفیر جاوید اشرف نے ایک بیان میں کہا، ''سفران اس مقصد کے لیے مدد فراہم کرنے پر مکمل طور پر رضامند ہے۔"

بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں فرانسیسی صدر کی شرکت
بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں فرانسیسی صدر کی شرکتتصویر: Manish Swarup/AP Photo/picture alliance

فرانسیسی صحافی کو نوٹس

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کے دورہ بھارت سے قبل بھارتی حکومت کی طرف سے ایک فرانسیسی صحافی ونیسا ڈونیک مطلع کیا گیا تھا کہ انہیں دو دہائیوں سے بھی زائد عرصہ تک بھارت میں خدمات انجام دینے کے بعد ملک بدر کیا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ونیسا ڈونیک کا کام ''بدنیتی پر مبنی‘‘ ہے اور ملک میں ''بدامنی کا باعث بن سکتا ہے‘‘۔

بدھ 24 جنوری کو ونیسا ڈونیک نے اپنے ایک بیان میں ان تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

بھارتی سیکرٹری خارجہ ونے کاوترا نے آج پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی بتایا کہ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کے دورے سے پہلے اور اس کے دوران بھی فرانس نے بھارت سے دہلی میں مقیم فرانسیسی صحافی ونیسا ڈونیک کو نوٹس جاری کیے جانے اور ممکنہ طور پر ان کا ویزا منسوخ کیے جانے پر بات کی تھی۔

بھارتی وزیر اعظمنریندر مودی کی حکومت پر آزاد میڈیا پر پابندیاں لگانے کا الزام ہے۔ اس تناظر میں 'رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز' نامی ادارے کی آزادی صحافت کی 180 ممالک پر مشتمل فہرست میں بھارت کی رینکنگ 21 درجے کم ہو کر 161 ہو گئی ہے۔

م ا/ا ب ا (روئٹرز)