فرانسیسی صدر بھی فیس بک ہیکنگ کا شکار
24 جنوری 2011نکولا سارکوزی کے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھے جانے والے پیغام میں کہا گیا ہے، ’’پیارے ہم وطنوں، ملک جن غیر معمولی حالات کا تجربہ کر رہا ہے اس کے مد نظر میں نے فیصلہ کیا ہے کہ 2012ء میں اپنی صدارتی مدت ختم ہونے کے بعد صدارتی الیکشن دوبارہ نہیں لڑوں گا۔‘‘
یہ جعلی اعلان اتوار کی شام فیس بک پر فرانسیسی صدر کے سرکاری پیج پرکیا گیا۔ املا کی کئی غلطیوں والے اس اعلان کو جلد ہی فیس بک سے ہٹا دیا گیا تھا۔
فیس بک کے اکاؤنٹ کا ایک بار پھر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سارکوزی نے پیغام لکھا ، ’’میرا فیس بک اکاؤنٹ آج شام ہیک کر لیا گیا تھا۔شاید اس بات کی یاد دہانی کے لیے کہ کوئی بھی سسٹم بے خطا یا غلطی سے مبرا نہیں‘‘۔
حالیہ چند ماہ میں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی اپنی مقبولیت میں ریکارڈ کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ اس بات کی امید کر رہے ہیں کہ رواں برس G20 اور G8 کانفرنسوں کی سربراہی ان کو اپنے ملک میں ایک بار پھر سیاسی سطح پر جِلا بخشے گی۔
گو کہ سارکوزی کی جانب سے سرکاری سطح پر ایسا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے کہ وہ 2012ء کے صدراتی الیکشن میں حصہ لیں گے تاہم ان کے فیس بک کے صفحے پر یہ پیغام ضرور پڑھا جا سکتا ہے کہ ہیکینگ کے بعد جاری کیے گیے جعلی پیغام سے قائل ہوتے ہوئے کوئی نتیجہ اخذ کرنےمیں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے۔
ادھر جرمن حکام کی جانب سے فیس بک پر یہ تنقید کی جا رہی ہے کہ مبینہ طور پر اس کی پرائیویسی پالیسی غیر محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ حال ہی میں فیس بک کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ جرمن ڈیٹا پروٹیکشن کے حکام کے ساتھ فیس بک استعمال نہ کرنے والے صارفین کو فیس بک کے خاص فیچر ’Friend Finder‘ کے ذریعے دعوت نامے بھیجنے کے تنازعہ کے حل پر پہنچ چکے ہیں۔ اس بات کا اعلان جرمنی میں فیس بک کی ترجمان Tina Kulow نے کیا تاہم اس کی مزید تفصیلات انہوں نے نہیں بتائیں۔
دوسری جانب جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں واقع صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کرنے والے ادارے کے مطابق وہ فیس بک کے ساتھ اس بات پر متفق ہیں کہ صارفین کے پاس ان کی ای میل بک کا مکمل کنٹرول ہو،جس کے ذریعے صارف اس بات کا فیصلہ خود کر سکے کہ کس کو فیس بک پر شمولیت کا دعوت نامہ بھیجنا ہے اور کسے نہیں۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: امتیاز احمد