فلپائنی صدر کو ذہنی علاج کی ضرورت ہے، رعد الحسین
9 مارچ 2018منیلا حکومت کی جانب سے عالمی ادارے کے بعض اہلکاروں کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے تناظر میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ زید رعد الحسین کا کہنا تھا،’’ایسی باتوں سے کوئی بھی یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ فلپائن کے صدر کو نفسیاتی علاج کی ضرورت ہے۔‘‘ خیال رہے کہ زید رعد الحسین اور اقوام متحدہ کے بعض دیگر اہلکاروں نے ڈوٹیرٹے کی منشیات کے خلاف متنازعہ جنگ پر گہری نگاہ رکھی ہوئی ہے۔
فلپائنی پولیس نے مبینہ طور پر اب تک منشیات کے چار ہزار ایک سو مشتبہ اسمگلروں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ انسانی حقوق کے گروپوں کا ماننا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہزار سے زیادہ ہے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم ادارے اسے انسانیت کے خلاف جرائم میں شمار کرتے ہیں۔
فلپائن میں ماورائے عدالت ہلاکتوں پر رپورٹ تیار کر کے اقوام متحدہ میں پیش کرنے پر مامور اس عالمی ادارے کی خصوصی اہلکار ایگنس کالا مرڈ خاص طور پر ڈوٹیرٹے کی تنقید کا نشانہ بنی ہیں۔ ایگنس کالا مرڈ صدر ڈوٹیرٹے کی جانب سے منشیات کے خاتمے کی مہم پر سخت مؤقف رکھتی ہیں۔
آج جمعے کے روز انسانی حقوق کونسل میں منیلا کے سفیروں کے تبادلے کی تقریب میں زید رعد الحسین نے گزشتہ برس نومبر میں فلپائنی میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کا حوالہ دیا جن کے مطابق ڈوٹیرٹے نے نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے کالامرڈ کو تھپڑ مارنے کی دھمکی دی تھی۔ زید رعد الحسین نے مزید کہا،’’ ایسے حملوں پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔‘‘
یاد رہے کہ فلپائن کے صدر نے منشیات کے کاروبار سے وابستہ افراد کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی اہل کاروں کو تحفظ اور انہیں خصوصی انعام فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ دنیا بھر میں پھانسیوں پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب ایگنس کالامرڈ کا اس حوالے سے پہلے بھی کئی بار فلپائن پر تنقید کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔