فیصل شہزاد کے لئے عمر قید، سزا کا خیرمقدم
6 اکتوبر 2010وفاقی استغاثہ پریت بھارارا نے فیصل شہزاد کے لئے سنائی گئی سزا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد ایک ڈھیٹ دہشت گرد ہے، جس نے اسی ملک کو دھوکہ دیا، جہاں آکر وہ آباد ہوا۔
فیصل شہزاد کی سزا کے بارے میں سینیٹر چارلس شومیر کا کہنا ہے کہ اس سے ان لوگوں کو واضح اور غیرمبہم پیغام ملا ہے، جو امریکیوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’جو ہم پر حملے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں، آئیں، اس مقدمے کو ان کے لئےایک وارننگ بنا دیں: تم پکڑے جاؤ گے، تمھیں جواب دینا ہوگا، اور تمھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائےگا۔‘
خیال رہے کہ امریکہ منتقلی سے قبل شہزاد ایک عام پاکستانی شہری تھا، جسے اسلام میں زیادہ دلچسپی بھی نہیں تھی تاہم رواں برس اس نے اسلام ہی کے نام پر نیویارک میں ہلاکت خیزی کا منظر پیش کرنے کی کوشش کی۔
31 سالہ فیصل شہزاد نے امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہیں فنانشل تجزیہ کار کے طور پر کام کرنے لگا۔ اس کی پرورش پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئی۔ اس کا تعلق ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ خاندان سے ہے۔ وہ پاکستانی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ اہلکار کا بیٹا ہے، اور وہاں امراء کے لئے معروف پاکستان ایئرفورس کالج کا طالب علم رہا ہے، جس کے بعد وہ امریکہ منتقل ہوا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ سٹوڈنٹ ویزا پر امریکہ گیا۔ اس نے 2000ء میں برج پورٹ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس کی ڈگری حاصل کی اور 2005ء میں ایم بی اے کیا۔
اس کا بڑا بھائی مکینیکل انجینیئر ہے اور کینیڈا میں مقیم ہے۔ اس کی ایک بہن بھی کینیڈا ہی میں رہتی ہے جبکہ دوسری ڈاکٹر ہے اور پاکستان کے شہر پشاور میں مقیم ہے۔ شہزاد نے ایک پاکستانی خاتون سے شادی کی اور ان کے دو بچے ہیں۔ اسے امریکی شہریت گزشتہ برس اپریل میں ملی تھی۔
فیصل شہزاد سے متعلق طالبان کی ایک ویڈیو گزشتہ ہفتے جاری کی گئی تھی، جس میں اسے افغان لباس پہنے دکھایا گیا۔ وہ رائفل اور قرآن ہاتھوں میں لئے ہوئے ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی، جب وہ طالبان سے تربیت حاصل کر رہا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ