فیفا ورلڈ کپ: اسپین چیمپیئن
12 جولائی 2010فیفا ورلڈ کپ 2010 ء کا فائنل میچ جنوبی افریقہ کے اہم شہر جوہانس برگ کے سوکر سٹی سٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ میچ کے شروع ہونے سے قبل جنوبی افریقی صدر جیکب زوما نے دونوں ٹیموں کے ساتھ روایتی مصافحہ کیا۔ اس موقع پر فیفا کے صدر بلیٹر بھی موجود تھے۔ 84 ہزار سے زائد افراد اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ فائنل میچ جیت کر ہسپانوی ٹیم پہلی بار عالمی چیمپیئن بنی۔
میچ ابتدا ہی سے انتہائی محتاط انداز میں کھیلا جا رہا تھا۔ دونوں ٹیمیں کُھل کر جارحانہ کھیل سے اجتناب کرتی رہیں۔ اسی طرح پہلا ہاف اپنے اختتام کوپہنچا۔ اس میں ریفری کی جانب سے تین زرد کارڈ خاص طور پر اہم تھے۔ دونوں ٹیموں کے گول کیپر بلاشبہ شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہے۔
دوسرے ہاف میں ہالینڈ کے روبین اور ہسپانوی کھلاڑی ڈیوڈ وی یا نے یقینی گول کے مواقع ضائع کئے۔ خاص طور پر روبین تو دو موقعوں پر گول کر سکتے تھے۔ ایک بارہسپانوی گول کیپر ’کاسیاس‘ نے چکمہ کھا کر بھی گرتے گرتے روبین کی کک کو پاؤں دکھا دیا اور گیند باہر چلی گئی۔ پہلے ہاف کے مقابلے میں دوسرے ہاف کا کھیل خاصا جاندارتھا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے تواتر سے گول کرنے کے کئی یقنی مواقع ضائع کئے۔
میچ کے دونوں ہاف بغیر کسی گول کے ختم ہوئے۔ اضافی آدھ گھنٹے کا کھیل بظاہر اہم ضرور تھا لیکن مقررہ وقت میں جس کھیل کا مظاہرہ ہوا، اس انداز میں اس میچ کا فیصلہ پنالٹی شارٹس پر ہونے کی امید کی جانے لگی تھی۔ لیکن ایسا نہ ہوا۔ پہلے پندرہ منٹ بھی برابری پر ختم ہوئے۔ ہالینڈ کی ٹیم دس کھلاڑیوں سے کھیل رہی تھی۔ ہٹینگا سرخ کارڈ کے باعث میچ سے باہر کردیئے گئے تھے۔ کھیل کے116 ویں منٹ میں ہسپانوی مڈ فیلڈر اندریس اینی ایسٹا نے فتح کا گول کرکے عالمی چیمپیئن بننے کے خواب کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔ یورپی ملک سپین یورو چیمپیئن بھی ہے۔
برطانوی ریفری ہووارڈ ویب نے فائنل میچ کے دوران دل کھول کر زرد کارڈ کا استعمال کیا۔ مقررہ نوے منٹ کے دوران چھ ڈچ کھلاڑی زرد کارڈ کی زد میں آئے اور تین ہسپانوی کھلاڑیوں کو فاؤل کرنے پر زرد کارڈ دکھایا گیا۔ تیس منٹ کے اضافی وقت میں بھی ہووارڈ ویب نے تین ڈچ کھلاڑیوں کو زرد کارڈ دکھایا۔ ہسپانوی مڈ فیلڈر شاوی بھی زرد کارڈ کی زد سے نہیں بچ سکے۔ بظاہر یہ میچ فاؤل کھیل سے عبارت تھا۔ ڈچ کھلاڑی ہٹینگا کو فائنل میچ کے دوران دو زرد کارڈ ملنے پر میچ سے باہر جانا پڑا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: کشور مصطفیٰ