قرآن نذر آتش کرنے کا منصوبہ معطل کیا منسوخ نہیں، جونز
10 ستمبر 2010فلوریڈا کے رہائشی ٹیری جونز نے کہا ہے کہ وہ قرآن نذر آتش نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتے ہیں، ’’ ابھی ہم صرف اپنے طے شدہ پروگرام کو عارضی طور پر معطل کر رہے ہیں۔‘‘ ٹیری جونز نے کہا ہے انہوں نے اپنے فیصلے کو ایک ڈیل کے تحت منسوخ کیا تھا کہ گراؤنڈ زیرو کے نزدیک تعمیر کی جانے والی مسجد اور اسلامی کلچرل سینٹر کی جگہ تبدیل کی جائے گی۔
ٹیری جونز نے کہا کہ لیکن اب یہ ڈیل کچھ ڈھیلی سے پڑ گئی ہے کیونکہ نیویارک میں مسجد اور اسلامی کلچرل سینٹر کے تعمیری منصوبے کے اہم کردار فیصل عبدالرؤف اپنے کہے سے مُکر گئے ہیں۔ ٹیری جونز نے دعوی کیا ہے کہ امام فیصل عبدالرؤف کے ایک قریبی ساتھی محمد مصری نے کہا تھا فیصل عبدالرؤف اس ڈیل پر متفق ہو گئے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے ہفتے کو ایک باہمی ملاقات بھی کرنا تھی۔
اس صورتحال میں ٹیری جونز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’’ ہم اس وقت اپنے فیصلے کو صرف معطل خیال کر ر ہے ہیں، اس وقت ہم بہت زیادہ افسردہ ہیں کیونکہ اگر یہ تازہ صورتحال سچ ہے تو مصری نے ہمارے ساتھ ایک کھلا جھوٹ بولا ہے۔‘‘
ٹیری جونز نے مزید کہا،’’ ہم اپنے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ ہم نے اسے صرف مصری کے کہنے منسوخ کیا تھا، مجھے معلوم ہے کہ اب مصری یہ بات کھلے عام کہہ رہا ہے کہ اس نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی۔‘‘
ٹیری جونز نے کہا تھا کہ وہ گیارہ ستمبر کو امریکہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے قرآن کے دو سو نسخے نذر آتش کریں گے۔ ان کے اس اعلان پر دنیا بھر میں شدید مذمت سامنے آ رہی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین